ETV Bharat / business

Tips for Women to Become Financially Independent خواتین بھی مالی طور پر خودکفیل بن سکتی ہیں، بس ان نکات پر توجہ دیں

author img

By

Published : Mar 6, 2023, 10:17 AM IST

افرادی قوت میں خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے، کیونکہ وہ ہر شعبوں میں جگہ بنا رہی ہیں۔ بدلتے رجحانات کے مطابق وہ مالی معاملات میں مہارت سے نمٹ رہی ہیں۔ بہت سی خواتین خود کفیل بننے کی خواہش بھی رکھتی ہیں، لیکن خود کفیل بننے کے لیے مناسب مالی منصوبہ بندی کی ضروری ہے۔ Tips for women to become financially independent

Tips for women to become financially independent
خواتین بھی مالی طور پر خودکفیل بن سکتی ہیں

حیدرآباد: اکیسویں صدی کی خواتین کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں لیکن جب بات پیسے کے انتظام کی آتی ہے تو خواتین خود کو الگ رکھتی ہیں۔ رپورٹز کے مطابق بہت سی بھارتی خواتین سرمایہ کاری کے دوران نقصانات سے ڈر کر روایتی سرمایہ کاری کی اسکیموں کو ترجیح دیتی ہے جیسے سونا اور فکسڈ ڈپازٹ (FDs)۔ تاہم یہ طویل مدتی دولت بنانے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ اس پس منظر میں شک وشبہات کو چھوڑ کر دولت بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

بچت کے لیے مالی خواندگی کی ضرورت: منصوبہ بندی کے لیے مالی خواندگی ضروری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں صرف 21 فیصد خواتین سرمایہ کاری سے متعلق معلومات رکھتی ہیں۔ جب کہ باقی خواتین کو صحیح سرمایہ کاری کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اب چیزیں پہلے کی نسبت بدل گئی ہیں کیونکہ ہر چیز آسانی سے دستیاب ہے۔ موجودہ سرمایہ کاری کی اسکیموں کے بارے میں جاننے کے لیے اخبارات، ویب سائٹس، آن لائن کورسز، ویڈیوز اور پوڈکاسٹ جیسے بہت سے ذرائع ہیں، جہاں سرمایہ کاری کے باری میں آسانی سے جانا جا سکتا ہے۔

سرمایہ کاری کی اسکیموں کے بارے میں جاننے کے لیے متعلقہ اداروں کے ہیلپ ڈیسک دستیاب ہیں۔ یہ ہیلپ ڈیسک آپ کے سرمایہ کاری سے متعلق تمام مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے کہ کیسے پیسے کا انتظام کریں، گھر کے بجٹ کی منصوبہ بندی کیسے کریں۔ مخصوص مالی اہداف تک پہنچنے کے لیے اپنے پیسے کی سرمایہ کاری کیسے کریں یہ سب کچھ آپ آسانی سے سیکھ سکتے ہیں۔

بچت کو سرمایہ کاری میں تبدیل کیا جائے: محفوظ سکیموں میں پیسہ بچایا جا سکتا ہے، کیونکہ یہاں نقصان کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا، لیکن یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اہداف کے حصول اور طویل مدت میں دولت میں اضافہ کے لیے سرمایہ کاری بہت ضروری ہے۔ یہ خواتین کے مالیاتی طور پر آزادی کی سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ سرمایہ کاری کےلیے بہت سی اسکیمیں دستیاب ہیں جو افراط زر کو مات دینے والے منافع کی پیشکش کرتی ہیں۔ وہ آپ کے پیسے کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ اپنی بچت کو ایسی اسکیموں میں لگانے کی کوشش کریں۔ ایک سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان (SIP) شروع کریں - کم خطرے کے ساتھ بہتر منافع کے لیے مارکیٹ پر مبنی سیکیورٹی اسکیموں اور میوچل فنڈز میں باقاعدگی سے چھوٹی مقدار میں سرمایہ کاری کرنا شروع کریں۔

خواتین آج گھریلو بجٹ میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں، لیکن جب بات انشورنس کی ہو تو انہیں ابھی تک مناسب ترجیح نہیں دی جاتی ہے۔ خواتین کو ہیلتھ انشورنس اور لائف انشورنس پالیسی لینا چاہیے۔ جیسے کوئی بیماری آپ کی ساری بچت کو ایک لمحے میں ختم کر سکتی ہے۔ اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے آپ کو ہیلتھ انشورنس لینا چاہیے۔ لائف انشورنس کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں خاندان کے باقی افراد کی مالی مدد کے لیے ضروری ہے۔ اپنی مالی منصوبہ بندی میں انشورنس پالیسیوں کو شامل کرنا نہ بھولیں۔ دستیاب انشورنس پالیسیوں پر ایک نظر ڈالیں اور ایسی پالیسی منتخب کرنے کی کوشش کریں جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔

ریٹائرمنٹ پلاننگ کے بارے میں سوچیں: زیادہ تر لوگ ریٹائرمنٹ پلان کے بارے میں نہیں سوچتے۔ خاص طور پر کام کرنے والی خواتین کو نہ صرف فوری خاندانی ضروریات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے بلکہ ریٹائرمنٹ کی زندگی میں مالی تعاون پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ ملازمت میں شمولیت کے وقت سے ہی اس سمت میں سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے۔ 20-30 سال کی عمر سے سرمایہ کاری شروع کرنے سے ایک بہت بڑا فنڈ جمع کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ایکسس سیکیورٹیز کے ایم ڈی اور سی ای او بی گوپ کمار کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کو مرکب انٹرسٹ کا فائدہ ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: اکیسویں صدی کی خواتین کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں لیکن جب بات پیسے کے انتظام کی آتی ہے تو خواتین خود کو الگ رکھتی ہیں۔ رپورٹز کے مطابق بہت سی بھارتی خواتین سرمایہ کاری کے دوران نقصانات سے ڈر کر روایتی سرمایہ کاری کی اسکیموں کو ترجیح دیتی ہے جیسے سونا اور فکسڈ ڈپازٹ (FDs)۔ تاہم یہ طویل مدتی دولت بنانے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ اس پس منظر میں شک وشبہات کو چھوڑ کر دولت بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

بچت کے لیے مالی خواندگی کی ضرورت: منصوبہ بندی کے لیے مالی خواندگی ضروری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں صرف 21 فیصد خواتین سرمایہ کاری سے متعلق معلومات رکھتی ہیں۔ جب کہ باقی خواتین کو صحیح سرمایہ کاری کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اب چیزیں پہلے کی نسبت بدل گئی ہیں کیونکہ ہر چیز آسانی سے دستیاب ہے۔ موجودہ سرمایہ کاری کی اسکیموں کے بارے میں جاننے کے لیے اخبارات، ویب سائٹس، آن لائن کورسز، ویڈیوز اور پوڈکاسٹ جیسے بہت سے ذرائع ہیں، جہاں سرمایہ کاری کے باری میں آسانی سے جانا جا سکتا ہے۔

سرمایہ کاری کی اسکیموں کے بارے میں جاننے کے لیے متعلقہ اداروں کے ہیلپ ڈیسک دستیاب ہیں۔ یہ ہیلپ ڈیسک آپ کے سرمایہ کاری سے متعلق تمام مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے کہ کیسے پیسے کا انتظام کریں، گھر کے بجٹ کی منصوبہ بندی کیسے کریں۔ مخصوص مالی اہداف تک پہنچنے کے لیے اپنے پیسے کی سرمایہ کاری کیسے کریں یہ سب کچھ آپ آسانی سے سیکھ سکتے ہیں۔

بچت کو سرمایہ کاری میں تبدیل کیا جائے: محفوظ سکیموں میں پیسہ بچایا جا سکتا ہے، کیونکہ یہاں نقصان کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا، لیکن یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اہداف کے حصول اور طویل مدت میں دولت میں اضافہ کے لیے سرمایہ کاری بہت ضروری ہے۔ یہ خواتین کے مالیاتی طور پر آزادی کی سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ سرمایہ کاری کےلیے بہت سی اسکیمیں دستیاب ہیں جو افراط زر کو مات دینے والے منافع کی پیشکش کرتی ہیں۔ وہ آپ کے پیسے کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ اپنی بچت کو ایسی اسکیموں میں لگانے کی کوشش کریں۔ ایک سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان (SIP) شروع کریں - کم خطرے کے ساتھ بہتر منافع کے لیے مارکیٹ پر مبنی سیکیورٹی اسکیموں اور میوچل فنڈز میں باقاعدگی سے چھوٹی مقدار میں سرمایہ کاری کرنا شروع کریں۔

خواتین آج گھریلو بجٹ میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں، لیکن جب بات انشورنس کی ہو تو انہیں ابھی تک مناسب ترجیح نہیں دی جاتی ہے۔ خواتین کو ہیلتھ انشورنس اور لائف انشورنس پالیسی لینا چاہیے۔ جیسے کوئی بیماری آپ کی ساری بچت کو ایک لمحے میں ختم کر سکتی ہے۔ اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے آپ کو ہیلتھ انشورنس لینا چاہیے۔ لائف انشورنس کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں خاندان کے باقی افراد کی مالی مدد کے لیے ضروری ہے۔ اپنی مالی منصوبہ بندی میں انشورنس پالیسیوں کو شامل کرنا نہ بھولیں۔ دستیاب انشورنس پالیسیوں پر ایک نظر ڈالیں اور ایسی پالیسی منتخب کرنے کی کوشش کریں جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔

ریٹائرمنٹ پلاننگ کے بارے میں سوچیں: زیادہ تر لوگ ریٹائرمنٹ پلان کے بارے میں نہیں سوچتے۔ خاص طور پر کام کرنے والی خواتین کو نہ صرف فوری خاندانی ضروریات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے بلکہ ریٹائرمنٹ کی زندگی میں مالی تعاون پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ ملازمت میں شمولیت کے وقت سے ہی اس سمت میں سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے۔ 20-30 سال کی عمر سے سرمایہ کاری شروع کرنے سے ایک بہت بڑا فنڈ جمع کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ایکسس سیکیورٹیز کے ایم ڈی اور سی ای او بی گوپ کمار کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کو مرکب انٹرسٹ کا فائدہ ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.