بنگلورو: اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے چیئرمین دنیش کھارا نے گذشتہ روز کہاکہ ستمبر کے آخر تک افراط زر کے محاذ پر چیزیں بہتر ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سپلائی میں جو رکاوٹیں تھیں وہ حل ہو گئی ہیں اور خام تیل کی قیمتوں میں نرمی سے صورتحال میں مزید بہتری کی امید ہے۔ کھارا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'خوردہ افراط زر کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں یہ 6.7 فیصد رہی۔ مستقبل میں حالات بہتر ہونے چاہئے۔'
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی ایک بڑی وجہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے اور اب یہ بھی نیچے آرہی ہے۔ اس سے مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر توقع ہے کہ شاید ستمبر کے آخر تک مہنگائی کی صورتحال اب سے بہتر ہو جائے گی۔' Important Factors of Inflation is Crude Oil Prices
ایس بی آئی کے چیئرمین نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ریزرو بینک کی پالیسی ریٹ سیٹنگ میں افراط زر ایک اہم عنصر ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) پالیسی کی شرح کا فیصلہ کرتی ہے۔ کمیٹی کسی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے مختلف اعداد و شمار اور حقائق سے گزرتی ہے۔ کھارا نے کہا، "اسی لیے مجھے لگتا ہے کہ ہمیں MPC کی اگلی میٹنگ تک انتظار کرنا پڑے گا۔"
مزید پڑھیں: