امریکہ میں آسمان چھوتی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فیڈ ریزرو کی جانب سے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کرنے کے رجحان سے معیشت کی رفتار سست پڑنے کے خدشے سے مایوس سرمایہ کاروں کی فروخت کے دباؤ میں گزشتہ ہفتے تین فیصد سے زیادہ لڑھکے سینسیکس اور نفٹی کی چال اگلے ہفتے بین الاقوامی مارکیٹ کے رجحان سے طے ہوگی۔Global Markets Local Reactions
گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا تیس حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 2041.96 فیصد کی بڑی گراوٹ لے کر تقریباً نو ہفتے کی نچلی سطح اور 53 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے 52793.62 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 629.1 پوائنٹس گر کر 15782.15 پوائنٹس پر آگیا۔
زیرِ جائزہ ہفتہ میں بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی تیزی رہی۔ ہفتے کے آخر میں مڈ کیپ 1376.95 پوائنٹس گر کر 21815.66 پوائنٹس پراور اسمال کیپ 1776.66 پوائنٹس گر کر 25315.75 پوائنٹس پر رہا۔
سرمایہ کاری صلاح دینے والی کمپنی سواستیکا انویسٹ مارٹ لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ سنتوش مینانے کہا، ’’گھریلو شیئربازارمیں یہ مسلسل پانچویں ہفتے گراوٹ رہی ہے۔ دنیا بھر میں آسمان چھوتی مہنگائی اورمالیاتی سختی اسٹاک مارکیٹوں کے لیے بڑے خدشات ہیں۔ تاہم، امریکی مارکیٹ میں خاص طور پر تکنیکی شیئروں میں فروخت بہت سنگین معاملہ ہے اور گزشتہ دو تجارتی سیشنز میں کچھ استحکام آیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو راحت مل سکتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے کے لیے کوئی بڑے سگنلز نہیں ہیں اس لیے اسٹاک مارکیٹ کے لیے عالمی رجحان اہم ہوگا۔ تاہم، گھریلو محاذ پر، لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) آئی پی او کی لسٹنگ گھریلو اسٹاک مارکیٹ کے لیے ایک اہم عنصر ہوگی۔
غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار (ایف آئی آئی) مسلسل فروخت کر رہے ہیں جبکہ ڈومیسٹک انسٹیٹیوشنل انویسٹر (ڈی آئی آئی) اپنی فروخت کی بھرپائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس لئے ان کا طرز عمل بھی مارکیٹ کی سمت میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کے علاوہ ڈالر انڈیکس کی چال، خام تیل کی قیمتیں اور روپے کی سمت دیگر اہم عوامل ہوں گے۔
یو این آئی