ممبئی: عالمی منڈیوں میں تیزی کے باوجود اسٹاک مارکیٹ نے آج گزشتہ روز کی تیزی کو کھودیا اور مقامی سطح پر ٹیلی کام، یوٹیلٹیز، رئیلٹی، پاور اور آئل اینڈ گیس سمیت 16 گروپوں میں فروخت کی وجہ سے گراوٹ کے ساتھ بند بند ہوا۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 40.14 پوائنٹس گر کر 57613.72 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 34 پوائنٹس گر کر 16951.70 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح بی ایس ای مڈ کیپ 0.42 فیصد گر کر 23,446.74 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.79 فیصد گر کر 26,159.03 پوائنٹس پر آگیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل 3644 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2502 فروخت، جب کہ 1042 خریدے گئے جب کہ 100 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 32 کمپنیاں سرخ نشان پر رہیں جبکہ 17 سبز نشان پر رہیں، جب کہ ایک کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ میں بینکوں کا بحران بھی ایک ایسا ہی مسئلہ ہے جس نے امریکہ کے پورے بینکنگ نظام کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ یو ایس فیڈ ریزرو کی ایف او ایم سی میٹنگ کے بعد مارکیٹ کو فیڈ ریزرو اور امریکی انتظامیہ سے کچھ ٹھوس روڈ میپ کی توقع تھی، لیکن اس کے بجائے امریکی مرکزی بینک اور امریکی انتظامیہ ایکشن ری ایکشن تنازع میں ملوث دکھائی دے رہی تھی۔ اس سے مارکیٹ متاثر ہوئی ہے۔
اس کی وجہ سے بی ایس ای کے 16 گروپ گر گئے۔ اس عرصے کے دوران ٹیلی کام 1.60، رئیلٹی 1.17، یوٹیلٹیز 1.06، کموڈٹیز 0.89، سی ڈی 0.77، انرجی 0.39، ایف ایم سی جی 0.42، ہیلتھ کیئر 0.26، انڈسٹریل 0.61، آئی ٹی 0.85، آٹو 0.89، پاور ڈوئلز، 0.830، پاور ڈوئلز، 530، 830، پاور 0.95 اور ٹیک گروپ کے حصص میں 0.94 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
بین الاقوامی سطح پر تیزی کا رجحان تھا۔ اس عرصے کے دوران برطانیہ کا 0.16ایف ٹی ایس ای ، جرمنی کا ڈیکس0.10، جاپان کا نکئی 0.15 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.11 فیصد چڑھ گیا جبکہ چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.19 فیصد کم ہوا۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی