کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز CAIT کے تحقیقی سیکشن کیٹ ریسرچ اینڈ ٹریڈ ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے ایک حالیہ سروے کے مطابق تقریباً 3000 کارپوریٹ برانڈز بھارت کی تقریباً 20 فیصد آبادی کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں، جب کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں 30 ہزار سے زیادہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے برانڈز ملک کے باقی 80 فیصد لوگوں کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔ Small Brands Play a Big Role in Retail
یہ سروے اشیائے خوردونوش، تیل، گروسری آئٹمز، ذاتی کاسمیٹکس، اندرونی ملبوسات، ریڈی میڈ ملبوسات، خوبصورتی اور جسمانی نگہداشت کی مصنوعات، جوتے، کھلونے، تعلیمی کھیلوں اور صحت کی دیکھ بھال جیسے تجارت کے شعبوں میں کیا گیا۔
سی اے آئی ٹی نے ریلیز میں کہا کہ یہ ایک غلط فہمی ہے کہ بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے تقریباً 3000 بڑے برانڈز خاص طور پر ایف ایم سی جی سیکٹر کنزیومر گڈز اور کاسمیٹکس وغیرہ شعبے میں ملک کے لوگوں کی ضروریات کو پوراکررہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کے ہرحصے میں پھیلے 30 ہزار سے زیادہ چھوٹے اور درمیانے لیکن علاقائی سطح کے برانڈز بھارت کے لوگوں کی مانگ کو پوراکررہے ہیں۔
کیٹ کے قومی صدر بی سی بھارتی اور قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ یہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ چھوٹے اور مقامی برانڈز صارفین میں زیادہ مقبول ہیں اور انہیں ملک کی اکثریتی آبادی خریدتی ہے اور وہ بھی ایسی حالت میں جب کچھ غیر ملکی ای کامرس کمپنیوں کے ذریعہ لاگت سے بھی کم قیمت پر سامان بیچنا اور بھاری چھوٹ دیناشامل ہے اور وہیں کچھ ایف ایم سی جی کمپنیوں نے ڈسٹری بیوٹرز کے نیٹ ورک کودرکنار کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نان کارپوریٹ سیکٹر کو ضروری سپورٹ پالیسیاں دیتی ہے اور ای کامرس کمپنیوں کو پالیسی اور قانون کی پوری پاسداری کراتی ہے، تو ملک کی خوردہ تجارت وزیر اعظم نریندر مودی کے میک ان انڈیا اور خود کفیل بھارت کوپورا کرنے کے قابل ہے۔
مزید پڑھیں:
- لاک ڈاؤن سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جائے، سی اے آئی ٹی
- کیٹ، آئی ایف اے کی جوتے پرپانچ فیصد جی ایس ٹی لگانے کی اپیل
یو این آئی