ممبئی: امریکی فیڈ ریزرو کی جانب سے توقع کے مطابق ایک بار پھر شرح سود میں اضافے کے بعد عالمی مارکیٹ کے ملے جلے ردعمل کے درمیان ایچ ڈی ایف سی، ایچ ڈی ایف سی بینک، ایس بی آئی، ریلائنس اور ٹاٹا اسٹیل سمیت 21 بڑی کمپنیوں میں ہوئی خریداری کی بدولت آج اسٹاک مارکیٹ ساڑھے چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 555.95 پوائنٹس یعنی 0.91 فیصد چھلانگ لگا کر ساڑھے چار ماہ کی بلند ترین سطح 61749.25 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس سے پہلے یہ پچھلے سال 19 دسمبر کو 61806.19 پوائنٹس پر رہا تھا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 165.95 پوائنٹس یعنی 0.91 فیصد اضافے کے ساتھ 18255.80 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
بڑی کمپنیوں کی طرح بی ایس ای کی درمیان اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی خریداری ہوئی، جس کی وجہ سے مڈ کیپ 25,982.05 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.83 فیصد بڑھ کر 29,399.50 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل ملاکر 3640 کمپنیوں کے شیئروں میں کاروبار ہوا، جن میں سے 2244 میں تیزی، 1278 میں گراوٹ رہی، جب کہ 118 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 33 کمپنیاں سبز رنگ میں بند ہوئیں جب کہ باقی 17 سرخ نشان پر بند ہوئیں۔
بی ایس ای میں ایف ایم سی جی کی 0.09 فیصد کی گراوٹ کو چھوڑ کر، باقی 18 گروپس میں تیزی رہی ۔ اس عرصے کے دوران فنانشل سروسز 1.42، ٹیلی کام 1.40، کموڈیٹیز 0.74، سی ڈی 0.56، انرجی 0.39، ہیلتھ کیئر 0.58، انڈسٹریلس 0.75، آئی ٹی 0.57، یوٹیلٹیز 0.43، آٹو 0.12، بینکنگ 0.6، کیپیٹل گڈز 0.37 ، کنزیومر ڈیوریبلس 0.56، دھاتیں 0.74، آئل اینڈ گیس 0.25، پاور 0.52، ریئلٹی 0.05 اور ٹیک گروپ کے حصص میں 0.69 فیصد اضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی مرکزی بینک فیڈ ریزرو کی جانب سے متوقع شرح میں اضافے اورمسلسل غیرملکی حمایت کے بعد گھریلو شیئربازار نے اپنی مضبوط رفتار پھر سے حاصل کرلی جو کلیدی شعبوں میں سبقت سے متاثر ہے۔ تاہم، امریکی مارکیٹ کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ فیڈ نے مستقبل کی شرح میں اضافے پر موقف میں نرمی کے باوجود اعلی افراط زر کے خدشات کا اعادہ کیا ، اس سے عالمی منڈی کا موڈ متاثر ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی