ETV Bharat / business

RBI MPC Meet آر بی آئی مانیٹری پالیسی میٹنگ، مہنگائی سے راحت ملے گی یا بوجھ میں اضافہ ہوگا

author img

By

Published : Feb 6, 2023, 12:46 PM IST

خوردہ افراط زر میں کمی کے ساتھ کیا ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) پالیسی کی شرحوں میں اضافہ کرے گی یا اسے روکے گی یہ تو 8 فروری کو معلوم ہوگا۔ RBI MPC Meet

RBI's 3-day MPC meet starts today
مہنگائی سے راحت ملے گی یا مزید بڑھے گا بوجھ

چنئی: آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ آج سے شروع ہو گئی ہے۔ تین دن تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد 8 فروری کو ریپو ریٹ کا اعلان ہوگا۔ کیا آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس پالیسی شرحوں میں اضافہ کریں گے یا اس پر روک لگائیں گے؟ اگر آپ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو دسمبر 2022 میں خوردہ افراط زر 5.72 فیصد کی ایک برس کی کم ترین سطح پر تھا، جس کی بنیادی وجہ خوراک کی قیمتوں، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں میں کمی تھی۔ یہ مسلسل دوسرا مہینہ تھا جب افراط زر کی شرح آر بی آئی کی قابل برداشت 6 فیصد کے اندر رہی۔ تاہم اقتصادی ماہرین پریشان ہیں کیونکہ بنیادی افراط زر اب بھی بلند سطح پر ہے۔

وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2022 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی 5.88 فیصد تھی۔ اکتوبر 2022 میں، یہ 6.77 فیصد کے اوپری بینڈ میں تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2022 میں خوراک کی افراط زر 4.19 فیصد تھی جو نومبر 2022 میں 4.67 فیصد کی سطح سے کم ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ تیل اور گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں بھی نومبر 2022 کے مقابلے دسمبر 2022 میں کمی ہوئی۔

ماہرین کی رائے: کوانٹم اے ایم سی فنڈ مینیجر، فکسڈ انکم پنکچ پاٹھک نے کہاکہ “گزشتہ تین مہینوں میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے۔ امریکہ میں شرحوں میں معمولی اضافہ کے ساتھ بیرونی حالات بہتر ہوئے ہیں۔ آر بی آئی کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی گذشتہ چند مہینوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آر بی آئی فروری کی میٹنگ میں شرح میں اضافے کو روک دے گا اور ریپو ریٹ کو 6.25 فیصد پر برقرار رکھے گا۔ پاٹھک کے مطابق بانڈ مارکیٹ کو مثبت جواب دینا چاہیے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ بانڈ یلڈ میں بتدریج کمی آئے گی۔

افراط زر کے اعداد و شمار پر کیئر ریٹنگز کے چیف اکانومسٹ رجنی سنہا نے نیوز ایجنسی آئی این اے ایس کو بتایاکہ خوردہ افراط زر دسمبر میں توقع سے زیادہ نیچے آیا ہے، جس سے خوردہ افراط زر کو RBI کی قابل برداشت حد سے نیچے لایا گیا ہے۔ نرمی بنیادی طور پر سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوئی، جس نے کھانے کی دیگر اشیاء جیسے اناج، دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافے کو پورا کرنے میں مدد کی۔ تاہم تشویش کی بات یہ ہے کہ بنیادی CPI افراط زر 6 فیصد سے اوپر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

چنئی: آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ آج سے شروع ہو گئی ہے۔ تین دن تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد 8 فروری کو ریپو ریٹ کا اعلان ہوگا۔ کیا آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس پالیسی شرحوں میں اضافہ کریں گے یا اس پر روک لگائیں گے؟ اگر آپ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو دسمبر 2022 میں خوردہ افراط زر 5.72 فیصد کی ایک برس کی کم ترین سطح پر تھا، جس کی بنیادی وجہ خوراک کی قیمتوں، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں میں کمی تھی۔ یہ مسلسل دوسرا مہینہ تھا جب افراط زر کی شرح آر بی آئی کی قابل برداشت 6 فیصد کے اندر رہی۔ تاہم اقتصادی ماہرین پریشان ہیں کیونکہ بنیادی افراط زر اب بھی بلند سطح پر ہے۔

وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2022 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی 5.88 فیصد تھی۔ اکتوبر 2022 میں، یہ 6.77 فیصد کے اوپری بینڈ میں تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2022 میں خوراک کی افراط زر 4.19 فیصد تھی جو نومبر 2022 میں 4.67 فیصد کی سطح سے کم ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ تیل اور گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں بھی نومبر 2022 کے مقابلے دسمبر 2022 میں کمی ہوئی۔

ماہرین کی رائے: کوانٹم اے ایم سی فنڈ مینیجر، فکسڈ انکم پنکچ پاٹھک نے کہاکہ “گزشتہ تین مہینوں میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے۔ امریکہ میں شرحوں میں معمولی اضافہ کے ساتھ بیرونی حالات بہتر ہوئے ہیں۔ آر بی آئی کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی گذشتہ چند مہینوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آر بی آئی فروری کی میٹنگ میں شرح میں اضافے کو روک دے گا اور ریپو ریٹ کو 6.25 فیصد پر برقرار رکھے گا۔ پاٹھک کے مطابق بانڈ مارکیٹ کو مثبت جواب دینا چاہیے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ بانڈ یلڈ میں بتدریج کمی آئے گی۔

افراط زر کے اعداد و شمار پر کیئر ریٹنگز کے چیف اکانومسٹ رجنی سنہا نے نیوز ایجنسی آئی این اے ایس کو بتایاکہ خوردہ افراط زر دسمبر میں توقع سے زیادہ نیچے آیا ہے، جس سے خوردہ افراط زر کو RBI کی قابل برداشت حد سے نیچے لایا گیا ہے۔ نرمی بنیادی طور پر سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوئی، جس نے کھانے کی دیگر اشیاء جیسے اناج، دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافے کو پورا کرنے میں مدد کی۔ تاہم تشویش کی بات یہ ہے کہ بنیادی CPI افراط زر 6 فیصد سے اوپر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.