نئی دہلی: ریلوے اگلے تین برسوں میں 35 نئی ہائیڈروجن اور 500 وندے بھارت ٹرینیں چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ریلوے کی وزارت نے وزارت خزانہ سے کہا ہے کہ وہ مرکزی بجٹ 2023-24 میں طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں جیسے مال بردار راہداریوں، تیز رفتار ٹرینوں اور ٹرین کی جدید کاری کے لیے فنڈز کو ترجیح دیں۔ اس بار حکومت کی جانب سے بجٹ میں جن نئی ٹرینوں کا اعلان کیا جائے گا ان میں ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی 35 نئی ٹرینیں اور تقریباً 500 نئی وندے بھارت ٹرینیں شامل ہوں گی۔ اس کے ساتھ، تقریباً 4,000 نئے ڈیزائن کردہ آٹوموبائل کیریئر کوچز اور تقریباً 58,000 ویگنیں بھی اگلے تین برسوں میں تیار کیے جانے کی امید ہے۔
بجٹ 2023-24 میں ریلوے کو تقریباً 1.9 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ حال ہی میں ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے بھی کہا تھا کہ ریلوے کچھ راستوں پر ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی ٹرینیں چلائے گا۔ جو جدید اور ترقی یافتہ ہو گا۔ نیز یہ ٹرینیں اپنی رفتار اور سفر کے وقت کو کافی حد تک کم کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ بھارت میں بھی ہائیڈروجن ٹرین یعنی گیس سے چلنے والی ٹرین پر کام تیزی سے جاری ہے۔ بھارت کی پہلی ہائیڈروجن ٹرین رواں برس کے آخر تک تیار ہو جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ماضی میں ریلوے نے اپنے رولنگ اسٹاک کو جدید بنانے، پٹریوں کی بجلی سے لیس کرنے وغیرہ پر کافی توجہ دی ہے۔ اگلے تین برسوں میں اس پر بھی تقریباً 2.7 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جا سکتے ہیں۔ رولنگ سٹاک کے علاوہ، حکومت 100 وسٹادوم کوچز بنانے اور پریمیئر ٹرینوں کے 1,000 کوچز کو ری فربش کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: