حیدرآباد: مالی سال آہستہ آہستہ اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے، اب یہ سوچنے کا وقت ہے کہ ٹیکس بوجھ کو کیسے کم کیا جائے۔ تنخواہ پانے والے ہر فرد کو یہ فکر ہوگی کہ ٹیکس بچانے کے لیے ایک اچھا پلان ہو۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ بہتر ٹیکس پلاننگ سے ہم ٹیکس بچت کر سکتے ہیں اور آپ اس رقم کو کہیں اور لگا سکتے ہیں، لیکن سرمایہ کاری کے دوران صرف ٹیکس بچت کرنا مقصد نہیں ہونا چاہیے، اسے مستقبل میں مالی ضروریات کو پورا کرنے کے مقصد کے تحت سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہمیں اس کے لیے کیا کرنا چاہیے۔
ٹیکس سیونگ اسکیم میں اپنا پورا سرپلس سرمایہ لگانے سے ہمیں زیادہ فائدہ نہیں ملے گا۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے پاس سرمایہ کاری کے لیے 5 لاکھ روپے ہے۔ اس رقم کو آپ سیکشن 80 سی کے تحت سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، لیکن اس سیکشن کے تحت زیادہ سے زیادہ 150000 روپے تک کی سرمایہ کاری ٹیکس فری ہے۔ سرمایہ کاری کرتے وقت اس بات کو ضرور ذہن میں رکھیں اور مستثنی کی حد سے زیادہ کی رقم کو دیگر سرمایہ کاری سمیت متعدد دیگر اسکیموں میں لگاسکتے ہیں۔
ملازمین کو اپنے EPF (ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ) کے بارے میں احتیاط سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ چیک کریں کہ آپ EPF کے لیے کتنی رقم ادا کر رہے ہیں اور پھر مطلوبہ رقم کو ٹیکس بچانے کی اسکیم میں تبدیل کریں۔ ان میں پی پی ایف، ای ایل ایس ایس، ٹیکس سیونگ فکسڈ ڈپازٹ، لائف انشورنس پریمیم، سینئر سٹیزن سیونگ سکیم اور نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ (این ایس سی) شامل ہیں۔ ان میں سیکشن 80C کے تحت 1,50,000 روپے کی حد تک سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ ELSS کے علاوہ باقی تمام اسکیمیں محفوظ ہیں۔
نوجوانوں کے لیے ٹیکس بچانے کی اسکیمیں: نوجوان ٹیکس کی بچت کے لیے Equity Linked Savings Schems (ELSS) میں سرمایہ کری کرسکتے ہیں۔ ان میں تین برس کا لاک ان پیریڈ ہوتا ہے، لیکن یہ ان لوگوں کے لیے ہے سود مند ہے جو زیادہ نقصان برداشت کرنے استطاعت رکھتے ہیں۔ درمیانی عمر کے سرمایہ کار ELSS میں کچھ سرمایہ کاری کرے اور باقی رقم کو محفوظ اسکیموں میں سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ NPS (نیشنل پنشن سسٹم) اسیکم میں 50,000 روپے تک کی سرمایہ کاری سیکشن 80 سی سی ڈی (1بی) کے تحت اضافی چھوٹ کے اہل ہے۔ جن کے پاس زائد رقم ہے اور وہ 25-30 فیصد سے اوپر ٹیکس بریکٹ میں ہیں انہیں اس پر غور کرنا چاہئے۔
ریٹائرڈ لوگوں کے لیے ٹیکس بچانے کی اسکیمیں: جو لوگ ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں انہیں سرمایہ کاری کے لیے مختص رقم کا 60% محفوظ اسکیموں میں لگانا چاہیے۔ وہ بھی EPF میں۔ EPF میں جمع کرنا ان لوگوں کے لیے محفوظ ہے جو ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں۔ اس لیے سرمایہ کاری کا فیصلہ کرتے وقت ان سب باتوں پر غور کرنا چاہیے، کہاں سرمایہ کاری کرنی ہے اور کہاں نہیں کرنی چاہیے۔
تمام لوگوں کو مذکورہ بالا تجاویز پر احتیاط سے عمل کرنا چاہیے۔ تمام سرمایہ کاری ٹیکس سیونگ اسکیم تک محدود نہیں ہونی چاہیے اور اس کا مقصد مستقبل کے مالیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہونے چاہیے۔ اس کے لیے مختلف اسکیموں میں سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں: