نئی دہلی: کانگریس نے نریندر مودی حکومت پر الزام لگایا مودی حکومت کے دور میں غیر منافع بخش اثاثوں ( این پی اے) میں 365 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وہیں گذشتہ پانچ برسوں میں 10 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کا قرضہ رائٹ آف یعنی معاف کیا گیا ہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینی نے میڈیا کو بتایاکہ "گزشتہ پانچ برسوں میں مودی حکومت نے 10,09,510 کروڑ روپے کے NPAs کو رائٹ آف کیا ہے۔ 1,32,000 کروڑ روپے کے قرض کا صرف 13 فیصد ہی وصول کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رائٹ آف این پی اے کی قدر مالی برس 2022-23 کے مالیاتی خسارے کا تقریباً 61 فیصد ہے۔ NPAs rose by 365 per cent under Modi govt
سپریہ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے دور میں این پی اے میں 365 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور جان بوجھ کر ادا نہیں کرنے کے معاملوں میں رقم 23,000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2.4 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اس حکومت میں 38 سرمایہ دار بینک بدعنوانی کرکے ملک سے فرار ہوگئے'۔
انہوں نے سوال کیا کہ 10,09,510 کروڑ روپے کے قرض کو رائٹ آف کرنے کا فیصلہ کس معیار کی بنیاد پر لیا گیا؟ اب تک رائٹ آف رقم کا صرف 13 فیصد ہی وصول ہوا ہے کتنی وصولی ممکن ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے یہ بھی پوچھاکہ "جن صنعت کاروں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے، ان کے نام کیوں نہیں عام کیے جا رہے ہیں؟ جو لوگ بڑے بدعنوانی کر کے ملک سے بھاگ گئے ہیں، ان کو واپس لانے کا کیا منصوبہ ہے؟"
مزید پڑھیں:
قرض معاف نہیں ہوتے تو دودھ دہی پر جی ایس ٹی لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی: کیجریوال