نیویارک: امریکی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے خبردار کیا ہے کہ سلیکن ویلی بینک ڈوبنے کے بعد امریکی بینکنگ نظام کو مستقبل میں مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ موڈیز نے بینکنگ سیکٹر کے لیے اپنی ریٹنگ لسٹ میں امریکی بینکنگ سیکٹر کو مستحکم سے منفی میں شامل کر دیا ہے اور بینکوں میں کام کاج کےماحول میں تیزی سے گراوٹ کا انتباہ دیا ہے۔ امریکی اور یورپی بینکنگ شیئر میں پہلے سے ہی جاری گراوٹ کے پیش نطر موڈییز نے ان کی رینکنگ میں کمی کی ہے، نیز کچھ بینکوں کے لئے صارفین کے چھوڑ کر جانے کا خطرہ بھی بتایا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی شرح سود بھی چیلنجنگ ہے جس کی وجہ سے کم شرح سود پر سرکاری بانڈز جیسے اثاثے خریدنے والے بینکوں کو اب نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔موڈیز نے رپورٹ میں کہا، جن بینکوں کو کافی حد تک غیر حقیقی سیکیورٹیز کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور جن کے پاس غیر خوردہ اور غیر بیمہ دار امریکی جمع کرنے والے ہیں، وہ ا بھی بھی ڈپازٹرز کمپٹیشن یا حتمی پرواز کے لیے زیادہ حساس ہوسکتے ہیں۔ موڈیز کو توقع ہے کہ امریکی معیشت 2023 کے آخری حصے میں ہلکی کساد بازاری میں پھسل جائے گی، حقیقی مجموعی گھریلو مصنوعات کی نمو 2024 میں رجحان سے نیچے رہے گی۔ اس نے امریکی بے روزگاری کی شرح میں جنوری 2023 میں 3.4 فیصد کی کم ترین شرح سے 5 فیصد سے کم ہونے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Moody's upgrades India's growth موڈیز نے بھارتی اقتصادی شرح نمو کی پیشن گوئی کو بڑھایا
یواین آئی