نئی دہلی: شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کی خوردہ افراط زر اگست 2022 میں بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گئی، جس کی بنیادی وجہ خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ اشیائے خوردونوش کی افراط زر اگست میں 7.62 فیصد رہی جو جولائی میں 6.75 فیصد تھی اور اگست 2021 میں 5.30 فیصد تھی۔ India's retail inflation rises to 7% in August
خوردہ افراط زر مسلسل آٹھ ماہ تک ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ 2-6 فیصد افراط زر کے ہدف سے زائد ہے، ماہرین اقتصادیات کو توقع ہے کہ سنٹرل بینک افراط زر پر قابو پانے کے لیے آنے والے وقت میں پالیسی سود کی شرح میں مزید اضافہ کرے گا۔'
این ایس او کے اعداد و شمار کے مطابق اگست میں سال بہ سال کی بنیاد پر اناج اور اس کی مصنوعات کی قیمتیں 9.57 فیصد زیادہ تھیں۔ گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں 0.98 فیصد اضافہ ہوا جب کہ انڈوں کی قیمت میں سال بہ سال 4.57 فیصد کمی ہوئی۔ اسی مہینے میں دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی عمومی قیمتوں کی سطح 6.39 فیصد رہی، جب کہ سبزیاں 13.23 فیصد، پھل 7.39 فیصد اور خوردنی تیل اور چکنائی کی قیمتوں میں 4.62 فیصد اضافہ ہوا۔
رواں برس اگست میں دالوں میں سال بہ سال 2.52 فیصد اضافہ دیکھا گیا، مسالوں میں 14.90 فیصد اور غیر الکوحل مشروبات میں گزشتہ اگست کے مقابلے میں 7.75 فیصد زیادہ اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق اس بار اگست میں صحت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، تفریح، تعلیم اور ذاتی نگہداشت جیسی خدمات کی قیمتوں میں پانچ سے سات فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں: