نئی دہلی: بھارت نے برطانیہ سے درآمد کی جانے والی وہسکی، پنیر اور ڈیزل انجن کے پرزوں سمیت 22 مصنوعات پر 15 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ قدم برطانیہ کی اسٹیل مصنوعات پر پابندی کے فیصلے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ بھارت نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کو ایک خط میں کہا کہ برطانیہ کی اسٹیل مصنوعات پر حفاظتی اقدامات کے نتیجے میں برآمدات میں 2,19,000 ٹن کی کمی واقع ہوگی، جس سے 247.7 ملین امریکی ڈالر کی ڈیوٹی وصولی ہو گی۔ India Proposes 15 pc Retaliatory Duties on 22 items Imported from UK
خبروں کے مطابق بھارت نے اپنی دی گئی مراعات کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس سے بھارت کو برطانیہ سے آنے والی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی کے برابر رقم ملے گی۔ بھارت نے ڈبلیو ٹی او کی کموڈٹیز ٹریڈ کونسل کو مطلع کیا ہے کہ اس نے ٹیرف اور تجارت کے عمومی معاہدے، سنہ 1994 اور حفاظتی معاہدے کے تحت چھوٹ یا دیگر ذمہ داریوں کو معطل کر دیا ہے۔ یہ تجارت کے حجم کے برابر ہے جو برطانیہ کے اقدام سے متاثر ہوگا۔"
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ "رعایتوں اور دیگر ذمہ داریوں کی معطلی اس وقت تک نافذ العمل رہے گی جب تک کہ برطانیہ حفاظتی اقدام یعنی اسٹیل مصنوعات پر پابندی اٹھا نہیں لیتا"۔
"بھارت یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ مراعات کی معطلی برطانیہ کے اقدامات سے متاثر ہونے والی تجارت کے حجم کے مطابق ہوگی۔"
مزید پڑھیں: