ETV Bharat / business

IMF on Global Economy عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ اس سال کساد بازاری کی لپیٹ میں ہوگا، آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے رواں برس امریکہ، یوروپی یونین اور چین کو معاشی ترقی میں سستی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ ممالک جو کساد بازاری کی گرفت میں نہیں ہیں وہ بھی کساد بازاری محسوس کریں گے۔ IMF predicts that the world economy will suffer

IMF predicts that the world economy will suffer
عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ اس سال کساد بازاری کی لپیٹ میں ہوگا
author img

By

Published : Jan 2, 2023, 11:15 AM IST

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ کساد بازاری کا شکار ہوگا اور 2023 سنہ 2022 سے زیادہ سخت ہوگا، کیونکہ امریکا، یوروپی یونین اور چین کو سست معیشت کا سامنا ہے۔ بی بی سی نے اتوار کے روز سی بی ایس نیوز سے جارجیوا کے حوالے سے کہاکہ' ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی معیشت کا ایک تہائی مندی میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند ماہ چین کے لیے سخت ہوں گے۔ آئی ایم ایف کے سربراہ نے انتباہ کیاکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین کو 2023 کے لیے مشکل آغاز کا سامنا ہے۔ سخت صفر کووڈ پالیسی کی وجہ سے چین 2022 میں ڈرامائی طور پر کساد بازی کا شکار رہا۔ 40 برسوں میں پہلی بار سنہ 2022 میں چین کی ترقی عالمی ترقی کے برابر یا اس سے کم ہونے کی توقع ہے۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ IMF predicts that the world economy will suffer

روس-یوکرین جنگ سے عالمی معیشت پر دباؤ، بڑھتی ہوئی قیمتوں، بلند شرح سود اور چین میں کووڈ-19 وبائی امراض کی نئی لہر کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ اکتوبر 2022 میں یوکرین میں جنگ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مرکزی بینکوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر لگام لگانے کی کوششوں کی وجہ سے آئی ایم ایف نے 2023 کے لیے اپنے عالمی اقتصادی نمو کے نقطہ نظر کو کم کر دیا ہے، جب کہ چین نے اپنی صفر کووڈ پالیسی ختم کر دی ہے اور اپنی معیشت کو دوبارہ کھولنا شروع کر دیا ہے۔

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ کساد بازاری کا شکار ہوگا اور 2023 سنہ 2022 سے زیادہ سخت ہوگا، کیونکہ امریکا، یوروپی یونین اور چین کو سست معیشت کا سامنا ہے۔ بی بی سی نے اتوار کے روز سی بی ایس نیوز سے جارجیوا کے حوالے سے کہاکہ' ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی معیشت کا ایک تہائی مندی میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند ماہ چین کے لیے سخت ہوں گے۔ آئی ایم ایف کے سربراہ نے انتباہ کیاکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین کو 2023 کے لیے مشکل آغاز کا سامنا ہے۔ سخت صفر کووڈ پالیسی کی وجہ سے چین 2022 میں ڈرامائی طور پر کساد بازی کا شکار رہا۔ 40 برسوں میں پہلی بار سنہ 2022 میں چین کی ترقی عالمی ترقی کے برابر یا اس سے کم ہونے کی توقع ہے۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ IMF predicts that the world economy will suffer

روس-یوکرین جنگ سے عالمی معیشت پر دباؤ، بڑھتی ہوئی قیمتوں، بلند شرح سود اور چین میں کووڈ-19 وبائی امراض کی نئی لہر کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ اکتوبر 2022 میں یوکرین میں جنگ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مرکزی بینکوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر لگام لگانے کی کوششوں کی وجہ سے آئی ایم ایف نے 2023 کے لیے اپنے عالمی اقتصادی نمو کے نقطہ نظر کو کم کر دیا ہے، جب کہ چین نے اپنی صفر کووڈ پالیسی ختم کر دی ہے اور اپنی معیشت کو دوبارہ کھولنا شروع کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.