ETV Bharat / business

Crude Oil Price طلب میں اضافے کے ساتھ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

author img

By

Published : Apr 15, 2023, 4:36 PM IST

انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے) نے تیل کی طلب سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق سال 2023 میں تیل کی اوسط طلب میں اضافہ متوقع ہے۔ وہیں اوپیک پلس کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد سے قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ Crude Oil Price

IEA Sees Global Oil Demand Hitting Record High In 2023
تیل کی طلب میں اضافے کے ساتھ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

لندن: مارچ کے مہینے میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد آئل مارکیٹ کمپنیاں ایک بار پھر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے دباؤ میں آگئی ہیں۔ مارچ میں خام تیل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل سے نیچے چلی گئی تھی، لیکن اس ماہ کے شروع میں اوپیک پلس ممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد سے خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔

اوپیک پلس کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد سے، برینٹ کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے اور یہ $80 فی بیرل کے قریب چلی گئی ہے۔ اب تک آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ریفائنرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے بہت مشکل ہونے والا ہے، عالمی سطح پر خام تیل کی طلب میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں کمی کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

ترقی پذیر ممالک میں چین کی معیشت میں تیزی کے باعث رواں برس خام تیل کی عالمی طلب 101.9 ملین بیرل کی ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ دی گارڈین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے 2023 کے لیے یومیہ اوسط طلب کا تخمینہ جاری کیا ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 20 لاکھ بیرل یومیہ زیادہ ہے۔ آئی ای اے کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد 1 بیرل تیل کی قیمت 85.62 ڈالر سے بڑھ کر 86.10 ڈالر ہوگئی۔

برطانوی اخبار نے رپورٹ کیا کہ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندگان کی جانب سے اپنی پیداوار میں کمی کے حالیہ فیصلے سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے مہنگائی پر قابو پانے اور ترقی یافتہ ممالک میں اقتصادی ترقی کی بحال کرنے کی کوشش کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ IEA نے کہاکہ یہ اقتصادی بحالی اور ترقی کے لیے ایک بری علامت ہے۔ بنیادی ضروریات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کرنے والے صارفین کو اب اپنے بجٹ میں مزید کمی کرنا پڑے گی۔

دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خدشات کے باوجود کہ چین میں اقتصادی تیزی سے خام تیل کی مانگ میں اضافہ ہو سکتا ہے، سعودی عرب کی قیادت میں اوپیک اور روس کی قیادت میں تیل پیدا کرنے والے دیگر اتحادی ممالک نے رواں برس پیداوار میں مجموعی طور پر 20 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے رواں ماہ کے شروع میں تیل کی مارکیٹ میں قیمتوں میں 7 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا تھا۔

اس اقدام نے مغربی ممالک کو ناراض کر دیا ہے کیونکہ تیل کی اونچی قیمتیں بڑی معیشتوں کے لیے ترقی کی طرف واپس مزید مشکل بنا دے گی۔ اس کے ساتھ یوکرین کے ساتھ لڑنے والے روس کو اضافی ریونیو ملے گا۔ عالمی سطح پر تیل کی طلب میں متوقع اضافے نے موسمیاتی مہم چلانے والوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے کہ کوو ۔19 وبائی مرض نے دنیا کی تیل کی بڑھتی ہوئی طلب کو ختم کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

لندن: مارچ کے مہینے میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد آئل مارکیٹ کمپنیاں ایک بار پھر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے دباؤ میں آگئی ہیں۔ مارچ میں خام تیل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل سے نیچے چلی گئی تھی، لیکن اس ماہ کے شروع میں اوپیک پلس ممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد سے خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔

اوپیک پلس کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد سے، برینٹ کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے اور یہ $80 فی بیرل کے قریب چلی گئی ہے۔ اب تک آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ریفائنرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے بہت مشکل ہونے والا ہے، عالمی سطح پر خام تیل کی طلب میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں کمی کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

ترقی پذیر ممالک میں چین کی معیشت میں تیزی کے باعث رواں برس خام تیل کی عالمی طلب 101.9 ملین بیرل کی ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ دی گارڈین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے 2023 کے لیے یومیہ اوسط طلب کا تخمینہ جاری کیا ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 20 لاکھ بیرل یومیہ زیادہ ہے۔ آئی ای اے کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد 1 بیرل تیل کی قیمت 85.62 ڈالر سے بڑھ کر 86.10 ڈالر ہوگئی۔

برطانوی اخبار نے رپورٹ کیا کہ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندگان کی جانب سے اپنی پیداوار میں کمی کے حالیہ فیصلے سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے مہنگائی پر قابو پانے اور ترقی یافتہ ممالک میں اقتصادی ترقی کی بحال کرنے کی کوشش کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ IEA نے کہاکہ یہ اقتصادی بحالی اور ترقی کے لیے ایک بری علامت ہے۔ بنیادی ضروریات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کرنے والے صارفین کو اب اپنے بجٹ میں مزید کمی کرنا پڑے گی۔

دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خدشات کے باوجود کہ چین میں اقتصادی تیزی سے خام تیل کی مانگ میں اضافہ ہو سکتا ہے، سعودی عرب کی قیادت میں اوپیک اور روس کی قیادت میں تیل پیدا کرنے والے دیگر اتحادی ممالک نے رواں برس پیداوار میں مجموعی طور پر 20 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے رواں ماہ کے شروع میں تیل کی مارکیٹ میں قیمتوں میں 7 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا تھا۔

اس اقدام نے مغربی ممالک کو ناراض کر دیا ہے کیونکہ تیل کی اونچی قیمتیں بڑی معیشتوں کے لیے ترقی کی طرف واپس مزید مشکل بنا دے گی۔ اس کے ساتھ یوکرین کے ساتھ لڑنے والے روس کو اضافی ریونیو ملے گا۔ عالمی سطح پر تیل کی طلب میں متوقع اضافے نے موسمیاتی مہم چلانے والوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے کہ کوو ۔19 وبائی مرض نے دنیا کی تیل کی بڑھتی ہوئی طلب کو ختم کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.