ETV Bharat / business

How To Beat Education Inflation تعلیمی مہنگائی پر قابو پائیں اور اپنے بچوں کے مستقبل کو سنواریں - افراط زر پر قابوپانے پانا ہے تو سرمایہ کاری کریں

تعلیمی افراط زر پر قابو پانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ طویل مدتی سرمایہ کاری کی جائے جو بچوں کے مستقبل کے تعلیمی اخراجات سے زیادہ منافع بخش ہوں۔

How to beat education inflation and take care of your child's future?
تعلیمی مہنگائی پر قابو پائیں اور اپنے بچوں کے مستقبل کو سنواریں
author img

By

Published : Mar 3, 2023, 3:07 PM IST

حیدرآباد: کالج اور اعلیٰ تعلیمی اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اپنے بچوں کی پڑھائی کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے آپ کو برسوں پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ طویل المدتی منصوبوں میں سمجھداری سے کی جانے والی سرمایہ کاری تعلیمی افراط زر پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر سونے یا چاندی کے ETFs (Exchange Traded Funds) لیے جائیں تو مستقبل کی ضروریات پورے کیے جا سکتے ہیں۔ وہیں اگرسرمایہ کاری کی بات کی جائے تو یہ زیادہ منافع بخش نہیں ہے، اس صورت میں بیلنسڈ ایڈوانٹیج اور ہائبرڈ ایکویٹی فنڈز پر غور کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ ان کی میعاد 8 برس ہے، اس لیے اچھی واپسی کا امکان ہے۔ اگر آپ 10,000 روپے ماہانہ کی شرح سے 8 سال کے لیے سرمایہ کاری کرتے ہیں تو 10 فیصد منافع کے ساتھ 13,72,300 روپے حاصل کرنا ممکن ہے۔

بہت سے جوڑے اپنی بیٹی کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے ہی مناسب حفاظتی اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے نام پر مناسب لائف انشورنس پالیسی لیں۔ ان دنوں تعلیمی اخراجات مہنگائی ہے۔ مستقبل میں اس میں اضافے کا امکان ہے۔ آپ جہاں بھی سرمایہ کاری کریں، اس کو یقینی بنائیں کہ منافع تعلیمی افراط زر سے زیادہ ہو۔ مزید 15 برس بعد آپ کی بیٹی کو اعلیٰ تعلیم کے لیے رقم کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ متنوع ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو اچھا منافع ملنے کے امکانات زیادہ ہیں، حالانکہ کچھ نقصان کا خطر ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کم از کم 15 برس کے لیے ماہانہ 15,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ 12 فیصد واپسی کے ساتھ 67,10,348 روپے حاصل کر سکتے ہیں۔

ایک ایسے شخص کے لیے بہت سی اسکیمیں ہیں جو اپنی 40,000 روپے ماہانہ تنخواہ میں سے 5,000 روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ آپ کو سالانہ آمدنی کے کم از کم 10-12 گنا کے لیے لائف انشورنس پالیسی لیا چاہیے۔ ٹرم پالیسیاں جو کم پریمیم کے ساتھ زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہیں اس پر غور کیا جا سکتا ہے۔ ادائیگی کی اچھی تاریخ والی دو کمپنیوں سے انشورنس پالیسیاں لیں۔ پرسنل ایکسیڈنٹ انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پالیسیاں بھی ہونی چاہئیں۔ ایس آئی پی میں 5 ہزار روپے میں سے 3 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کریں جو آپ متنوع ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ باقی 2 ہزار روپے پی پی ایف میں جمع کروائیں۔

بزرگ شہریوں کے پاس کچھ اختیارات ہوتے ہیں اگر ان کے فکسڈ ڈپازٹس (FDs) میچورٹی مدت تک پہنچ جاتے ہیں۔ محفوظ 9% واپسی کی اسکیمیں فی الحال دستیاب نہیں ہیں۔ کچھ بینک بزرگ شہریوں کے لیے فکسڈ ڈپازٹ پر 7.50 فیصد تک سود کی پیشکش کر رہے ہیں۔ اس کے متبادل کے طور پر، آپ سینئر سٹیزن سیونگ سکیم پر غور کر سکتے ہیں، جس میں 8 فیصد سود ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: کالج اور اعلیٰ تعلیمی اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اپنے بچوں کی پڑھائی کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے آپ کو برسوں پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ طویل المدتی منصوبوں میں سمجھداری سے کی جانے والی سرمایہ کاری تعلیمی افراط زر پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر سونے یا چاندی کے ETFs (Exchange Traded Funds) لیے جائیں تو مستقبل کی ضروریات پورے کیے جا سکتے ہیں۔ وہیں اگرسرمایہ کاری کی بات کی جائے تو یہ زیادہ منافع بخش نہیں ہے، اس صورت میں بیلنسڈ ایڈوانٹیج اور ہائبرڈ ایکویٹی فنڈز پر غور کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ ان کی میعاد 8 برس ہے، اس لیے اچھی واپسی کا امکان ہے۔ اگر آپ 10,000 روپے ماہانہ کی شرح سے 8 سال کے لیے سرمایہ کاری کرتے ہیں تو 10 فیصد منافع کے ساتھ 13,72,300 روپے حاصل کرنا ممکن ہے۔

بہت سے جوڑے اپنی بیٹی کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے ہی مناسب حفاظتی اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے نام پر مناسب لائف انشورنس پالیسی لیں۔ ان دنوں تعلیمی اخراجات مہنگائی ہے۔ مستقبل میں اس میں اضافے کا امکان ہے۔ آپ جہاں بھی سرمایہ کاری کریں، اس کو یقینی بنائیں کہ منافع تعلیمی افراط زر سے زیادہ ہو۔ مزید 15 برس بعد آپ کی بیٹی کو اعلیٰ تعلیم کے لیے رقم کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ متنوع ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو اچھا منافع ملنے کے امکانات زیادہ ہیں، حالانکہ کچھ نقصان کا خطر ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کم از کم 15 برس کے لیے ماہانہ 15,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ 12 فیصد واپسی کے ساتھ 67,10,348 روپے حاصل کر سکتے ہیں۔

ایک ایسے شخص کے لیے بہت سی اسکیمیں ہیں جو اپنی 40,000 روپے ماہانہ تنخواہ میں سے 5,000 روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ آپ کو سالانہ آمدنی کے کم از کم 10-12 گنا کے لیے لائف انشورنس پالیسی لیا چاہیے۔ ٹرم پالیسیاں جو کم پریمیم کے ساتھ زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہیں اس پر غور کیا جا سکتا ہے۔ ادائیگی کی اچھی تاریخ والی دو کمپنیوں سے انشورنس پالیسیاں لیں۔ پرسنل ایکسیڈنٹ انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پالیسیاں بھی ہونی چاہئیں۔ ایس آئی پی میں 5 ہزار روپے میں سے 3 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کریں جو آپ متنوع ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ باقی 2 ہزار روپے پی پی ایف میں جمع کروائیں۔

بزرگ شہریوں کے پاس کچھ اختیارات ہوتے ہیں اگر ان کے فکسڈ ڈپازٹس (FDs) میچورٹی مدت تک پہنچ جاتے ہیں۔ محفوظ 9% واپسی کی اسکیمیں فی الحال دستیاب نہیں ہیں۔ کچھ بینک بزرگ شہریوں کے لیے فکسڈ ڈپازٹ پر 7.50 فیصد تک سود کی پیشکش کر رہے ہیں۔ اس کے متبادل کے طور پر، آپ سینئر سٹیزن سیونگ سکیم پر غور کر سکتے ہیں، جس میں 8 فیصد سود ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.