نئی دہلی: امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی ایک رپورٹ کے بعد گوتم اڈانی گروپ کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ درج کی گئی ہے۔ امریکہ کی انویسٹمنٹ ریسرچ فرم نے 106 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں اڈانی گروپ کے خلاف بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ ہنڈن برگ نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ٹیکس ہیون ممالک کا غیر قانونی استعمال کرکے نجی دولت میں اضافہ کیا ہے۔
گوتم اڈانی کی کمپنی اڈانی گروپ نے کہا تھا کہ ہنڈنبرگ ریسرچ اس الزام کے ذریعے بھارت اور اس کی کمپنیوں کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ گوتم اڈانی نے کہا تھا کہ یہ بے بنیاد الزامات بھارتی کمپنیوں کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے لگائے گئے ہیں۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ وہیں گوتم اڈانی کی کمپنی بھارتی اور امریکی قانون کے تحت ہنڈن برگ پر کارروائی کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ہندنبرگ ریسرچ کی رپورٹ پر اڈانی گروپ نے 413 صفحات کا جواب بھیجا تھا۔ اس پر آج امریکی کمپنی ہنڈن برگ کا جواب آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی کو قوم پرستی کی آڑ میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ الزامات کا جواب دینے کے بجائے، اڈانی گروپ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش میں قوم پرستی کا سہارا لے رہا ہے۔ ہنڈنبرگ ریسرچ نے کہاکہ "ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت ایک جمہوریت کی آماج گاہ ہے اور ایک سپر پاور کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ اڈانی گروپ بھارت کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ اس کی آڑ میں ملک کو لوٹ رہا ہے۔"
ہنڈن برگ ریسرچ نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ فراڈ کہیں سے بھی ہو فراڈ ہے، آپ اسے ملک پر حملہ کہہ کر بچ نہیں سکتے۔ امریکی فرم نے کہا [کہ اس نے اڈانی گروپ سے 88 سوالات پوچھے تھے جن میں سے اڈانی گروپ نے 62 سوالوں کا جواب نہیں دیاہے۔ ان میں سے بہت سے سوالات کاروباری معاملات اور مفادات کے ٹکراؤ کی نوعیت کے بارے میں پوچھے گئے تھے۔ گوتم اڈانی گروپ نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا، ان کی طرف سے دیا گیا جواب ہماری رپورٹ کی کافی حد تک تصدیق کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: