ETV Bharat / business

Dragon Fruit Cultivation: گنے کی پٹی میں اب ڈریگن فروٹ کی کاشت!

مغربی اترپردیش اب گنے کے ساتھ ساتھ ڈریگن فروٹ کے لیے بھی جانا جائے گا۔ ریاستی حکومت روایتی کھیتی کے علاوہ کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے باغبانی مشن مہم چلا رہی ہے۔ اس کے تحت یہاں کے کسان بڑی تعداد میں ڈریگن فروٹ کاشت کر رہے ہیں۔ Dragon Fruit Cultivation now in The Sugarcane Belt

author img

By

Published : Aug 2, 2022, 4:59 PM IST

Dragon fruit cultivation now in the sugarcane belt
گنے کی پٹی میں اب ڈریگن فروٹ کی کاشت!

میرٹھ: مغربی اترپردیش اب گنے کے ساتھ ساتھ ڈریگن فروٹ کے لیے بھی جانا جائے گا۔ ریاستی حکومت روایتی کھیتی کے علاوہ کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے باغبانی مشن مہم چلا رہی ہے۔ اس کے تحت یہاں کے کسان بڑی تعداد میں ڈریگن فروٹ کاشت کر رہے ہیں۔ میرٹھ کے ایک کسان سچن چودھری نے روایتی کاشت گنے کی کھیتی کو چھوڑ کر ڈریگن فروٹ کی کاشت شروع کی ہے۔ سچن نے یہ کھیتی موانا علاقے کے بھینسہ گاؤں میں شروع کی ہے۔ سچن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اپریل میں وہ گجرات سے 1600 پودے لائے تھے اور ایک ایکڑ میں لگائے تھے۔ اس کے لیے ایک ایکڑ میں 400 کھمبے لگائے گئے اور ہر کھمبے پر چار پودے لگائے گئے۔ Dragon Fruit Cultivation now in The Sugarcane Belt

حالانکہ ایک برس کے اندر ہی ہی اس میں پھول آنا شروع ہوگئے ہیں اور کچھ وقت میں ڈریگن فروٹ بھی آنے لگے گا۔ سچن نے بتایا کہ ایک ایکڑ میں ڈریگن فروٹ کاشت کرنے میں تقریباً پانچ لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ ریٹیل مارکیٹ میں ڈریگن فروٹ کے ایک پیس کی قیمت 200 سے 250 روپے تک ہے۔ پھل اپریل سے اکتوبر تک پیدا ہوگا۔ ڈریگن فروٹ پلانٹ کی عمر 15 سے 20 برس ہوتی ہے۔ سچن کا کہنا ہے کہ پانچ برس کے بعد، وہ تقریباً آٹھ لاکھ سالانہ کی ممکنہ آمدنی کی توقع رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

وہیں گرتی ہوئی آبی سطح کو دیکھتے ہوئے سچن نے پانی کو بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ سچن چودھری نے ڈریگن فروٹ کے کھیت میں آبپاشی کے لیے ڈرِپ اریگیشن کا استعمال کیا ہے۔ اس سے نہ صرف پانی کی بچت ہوگی بلکہ بجلی کی بھی بچت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈریگن فروٹ کی پیداوار کے بعد وہ دہلی کی غازی پور منڈی سمیت بڑی منڈیوں میں جا کر پھل فروخت کریں گے۔ وہاں اچھی قیمت ملنے کی پوری امید ہے۔

ضلع باغبانی افسر گمپال سنگھ کا کہنا ہے کہ میرٹھ میں ڈریگن فروٹ کی کاشتکاری خوش آئند قدم ہے۔ حکومت کی طرف سے ترغیب کے طور پر باغبانی کرنے والے کسانوں کو گرانٹ بھی دی جا رہی ہے۔ مارکیٹ میں ڈریگن فروٹ بہت مہنگا فروخت ہوتا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

میرٹھ: مغربی اترپردیش اب گنے کے ساتھ ساتھ ڈریگن فروٹ کے لیے بھی جانا جائے گا۔ ریاستی حکومت روایتی کھیتی کے علاوہ کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے باغبانی مشن مہم چلا رہی ہے۔ اس کے تحت یہاں کے کسان بڑی تعداد میں ڈریگن فروٹ کاشت کر رہے ہیں۔ میرٹھ کے ایک کسان سچن چودھری نے روایتی کاشت گنے کی کھیتی کو چھوڑ کر ڈریگن فروٹ کی کاشت شروع کی ہے۔ سچن نے یہ کھیتی موانا علاقے کے بھینسہ گاؤں میں شروع کی ہے۔ سچن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اپریل میں وہ گجرات سے 1600 پودے لائے تھے اور ایک ایکڑ میں لگائے تھے۔ اس کے لیے ایک ایکڑ میں 400 کھمبے لگائے گئے اور ہر کھمبے پر چار پودے لگائے گئے۔ Dragon Fruit Cultivation now in The Sugarcane Belt

حالانکہ ایک برس کے اندر ہی ہی اس میں پھول آنا شروع ہوگئے ہیں اور کچھ وقت میں ڈریگن فروٹ بھی آنے لگے گا۔ سچن نے بتایا کہ ایک ایکڑ میں ڈریگن فروٹ کاشت کرنے میں تقریباً پانچ لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ ریٹیل مارکیٹ میں ڈریگن فروٹ کے ایک پیس کی قیمت 200 سے 250 روپے تک ہے۔ پھل اپریل سے اکتوبر تک پیدا ہوگا۔ ڈریگن فروٹ پلانٹ کی عمر 15 سے 20 برس ہوتی ہے۔ سچن کا کہنا ہے کہ پانچ برس کے بعد، وہ تقریباً آٹھ لاکھ سالانہ کی ممکنہ آمدنی کی توقع رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

وہیں گرتی ہوئی آبی سطح کو دیکھتے ہوئے سچن نے پانی کو بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ سچن چودھری نے ڈریگن فروٹ کے کھیت میں آبپاشی کے لیے ڈرِپ اریگیشن کا استعمال کیا ہے۔ اس سے نہ صرف پانی کی بچت ہوگی بلکہ بجلی کی بھی بچت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈریگن فروٹ کی پیداوار کے بعد وہ دہلی کی غازی پور منڈی سمیت بڑی منڈیوں میں جا کر پھل فروخت کریں گے۔ وہاں اچھی قیمت ملنے کی پوری امید ہے۔

ضلع باغبانی افسر گمپال سنگھ کا کہنا ہے کہ میرٹھ میں ڈریگن فروٹ کی کاشتکاری خوش آئند قدم ہے۔ حکومت کی طرف سے ترغیب کے طور پر باغبانی کرنے والے کسانوں کو گرانٹ بھی دی جا رہی ہے۔ مارکیٹ میں ڈریگن فروٹ بہت مہنگا فروخت ہوتا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.