نئی دہلی: گوتم اڈانی کو ایک اور دھچکا لگا ہے۔ کریڈٹ سوئس کے بعد اب سٹی گروپ انکارپوریشن کی ویلتھ یونٹ نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے بانڈز کے خلاف مارجن قرضوں پر پابندی لگا دی ہے۔ سٹی گروپ انکارپوریشن نے یہ قدم کریڈٹ سوئس کی پابندی کے بعد اٹھایا ہے۔ مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ سٹی گروپ کے اس فیصلے سے پہلے سے ہی پریشان اڈانی گروپ کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
سٹی گروپ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم نے اڈانی کی طرف سے جاری کردہ سکورٹیز (بانڈز) کی قیمتوں میں ڈرامائی کمی دیکھی ہے۔ بینک نے میمورنڈم میں کہا کہ اس نے 'فیصلہ کیا ہے کہ اڈانی کے ذریعہ جاری کردہ تمام سیکیورٹیز کے خلاف قرض نہ دیا جائے۔ یعنی سٹی گروپ کا ویلتھ یونٹ صرف سیکیورٹیز کے عوض قرض نہیں دے گا۔ سٹی گروپ نے اس معاملے پر کوئی آفیشیل تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی ارب پتی کی فلیگ شپ فرم کے بانڈز امریکی بازار میں بحران کا شکار ہے۔ کمپنی کی جانب سے ایف پی او کی پیشکش کو اچانک ختم کرنے کے بعد اڈانی گروپ کے حصص میں $92 بلین ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ جب ایک پرائیویٹ بینک قرض دینے کی قدر کو صفر کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے بانڈز پر کریڈٹ سوئس کی پابندی کے بعد اڈانی گروپ کے تمام 10 درج اسٹاک میں تیزی سے گراوٹ آئی۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق کریڈٹ سوئس نے اڈانی پورٹس اور اڈانی گرین انرجی اور اڈانی الیکٹرسٹی ممبئی لمیٹڈ کے بیچے گئے بانڈز کے لیے صفر قرضہ (قرض لینے) کی قیمت مقرر کی ہے۔ جب ایک نجی بینک کسی کمپنی کے بانڈز کی قرض دینے کی قیمت کو صفر پر رکھتا ہے، تو متعلقہ کمپنی کو قرض جاری رکھنے کے لیے نقد رقم کے ساتھ ٹاپ اپ کرنا پڑتا ہے۔ کمپنی کو دوسرے آپشن کے تحت دیگر ضامن فراہم کرنے ہوں گے۔ اگر وہ کمپنی ایسا کرنے سے قاصر ہے تو اسے کمپنی کی سیکیورٹیز فروخت کرکے وصول کیا جاسکتا ہے۔
بتادیں کہ یکم فروری کو، گوتم اڈانی کی دولت میں ایک بار پھر کمی آئی اور وہ ارب پتیوں کی فہرست میں سیدھے 15ویں نمبر پر آ گئے۔ اسی وقت اڈانی انٹرپرائزز کے حصص تقریبا 25 فیصد گر گئے، یہ اس وقت ہوا جب ایک دن پہلے اڈانی انٹرپرائزز کا 20 ہزار کروڑ کا ایف پی او مکمل طور پر فروخت ہو گیا تھا۔
مزید پڑھیں: