ممبئی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پیر کے روز ویڈیوکان کے چیئرمین وینوگوپال دھوت کو آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ منظور کردہ قرضوں میں مبینہ دھوکہ دہی اور بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا۔ دھوت کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ کچھ دن قبل سی بی آئی نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ قبل ازیں سی بی آئی نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) چندا کوچر اور ان کے شوہر دیپک کوچر کو گرفتار کیا تھا اور ہفتہ کو ممبئی کی ایک عدالت میں پیش کیا۔ جہاں عدالت نے انہیں اس معاملے میں 26 دسمبر تک سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ CBI arrests Videocon Chairman Venugopal Dhoot in ICICI bank Fraud Case
-
Central Bureau of Investigation arrests Videocon chairman Venugopal Dhoot in ICICI bank fraud case: CBI sources
— ANI (@ANI) December 26, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
(File Pic) pic.twitter.com/u1LFgh2gma
">Central Bureau of Investigation arrests Videocon chairman Venugopal Dhoot in ICICI bank fraud case: CBI sources
— ANI (@ANI) December 26, 2022
(File Pic) pic.twitter.com/u1LFgh2gmaCentral Bureau of Investigation arrests Videocon chairman Venugopal Dhoot in ICICI bank fraud case: CBI sources
— ANI (@ANI) December 26, 2022
(File Pic) pic.twitter.com/u1LFgh2gma
چندا کوچر اور ان کے شوہر دیپک کوچر کو مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے جمعہ کو دہلی کے دفتر میں ایک مختصر پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ ہفتہ کو انہیں ممبئی میں خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، عدالت نے انہیں سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ آئی سی آئی سی آئی بینک نے بینکنگ ریگولیشن ایکٹ آر بی آئی کے رہنما خطوط اور بینک کی قرض دینے کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وینوگوپال دھوت کے ذریعہ ویڈیوکان گروپ کمپنیوں کو 3,250 کروڑ روپے کی کریڈٹ سہولیات کی منظوری دی تھی۔ خصوصی پبلک پراسیکیوٹر اے لیموزین، تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے پیش ہوئے انہوں نے دلیل دی کہ چندا کوچر نے آئی پی سی کی دفعہ 409 کے تحت ویڈیوکان انٹرنیشنل الیکٹرانکس لمیٹڈ کو 300 کروڑ روپے کے قرض کی سہولت کی منظوری دے کر 'اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی' کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں چندا کوچر نے مبینہ طور پر ویڈیوکان گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر وی این دھوت سے حاصل کیے گئے 64 کروڑ روپے کو اپنے شوہر کی کمپنی نیو پاور رینیوایبلز لمیٹڈ میں سرمایہ کاری کرکے اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا۔'
سی بی آئی نے کہا کہ سرکاری ملازم ہونے کے ناطے اسے بینک کا پیسہ سونپا گیا تھا اور اسے آئی سی آئی سی آئی بینک کے رہنما خطوط کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیے تھیں۔ ایجنسی نے ایک درخواست دائر کی جس میں موجودہ سیکشن کے علاوہ ان کے خلاف آئی پی سی سیکشن 409 کے تحت مقدمہ چلانے کی درخواست کی ہے، اس پر سماعت باقی ہے۔
سی بی آئی کے مطابق سنہ 2009 میں چندا کوچر کی سربراہی میں آئی سی آئی سی آئی بینک کی منظوری دینے والی کمیٹی نے بینک کے قوانین اور پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے VIEL کو 300 کروڑ روپے کا قرض منظور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہی دن وی این دھوت نے اپنی کمپنی سپریم انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ (SEPL) کے ذریعے VIEL سے NRL کو 64 کروڑ روپے منتقل کر دییے۔ سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ چندا کوچر نے دیگر ملزمین کے ساتھ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ویڈیوکان گروپ کو مختلف قرضوں کی منظوری دی۔
گذشتہ دنوں ایجنسی نے چندا کوچر پر تحقیقات میں تعاون نہ کرنے اور ٹال مٹول جوابات دینے کا الزام لگاتے ہوئے جوڑے کی تین دن کی تحویل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندا کوچر نے اپنے شوہر اور دھوت کے درمیان کسی مالی لین دین کے علم سے انکار کیا۔ سی بی آئی نے دیپک کوچر پر اہم حقائق چھپانے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ سینئر ایڈوکیٹ امت دیسائی، کوچر کی طرف سے پیش ہوئے حراست کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرض کے "اصل قرض لینے والے" کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، اور موجودہ ملزمان "کسی بھی رقم کے فائدہ اٹھانے والے نہیں ہیں"۔ دیسائی نے عدالت کے نوٹس بینک کی طرف سے جولائی 2021 میں سی بی آئی کو لکھا گیا خط بھی لایا جس میں کہا گیا تھا کہ اسے کسی بھی لین دین میں "کوئی نقصان نہیں پہنچا"۔ عدالت نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد مشاہدہ کیا کہ 'کیس ڈائری' کے مشاہدے سے معلوم ہوا کہ جرم "سنگین نوعیت" کا ہے۔ جج نے کوچر کو پیر تک سی بی آئی کی تحویل میں دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: