نئی دہلی: ای کامرس و ٹیک کمپنی ایمیزون میں ایک بار پھر چھٹنی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ایمیزون مزید ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا سکتا ہے۔ کمپنی نے اپنے ہیلو ڈویژن کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کمپنی ہیلتھ اور سلیپ ٹریکرز فروخت کرتی ہے۔ کمپنی نے اس پورے ڈویژن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ظاہر ہے کہ اس فیصلے کی وجہ سے کمپنی کو کچھ ملازمین کو بھی فارغ کرنا پڑے گا۔ کمپنی نے یہ جانکاری اپنے بلاگ پوسٹ کے ذریعے دی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ 31 جولائی سے ہیلو سروسز کو سپورٹ کرنا بند کر دے گی اور پچھلے 12 مہینوں میں خریدے گئے تمام ہیلو ڈیوائسز کو واپس کر دے گی۔
کمپنی نے اپنے بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ کمپنی نے امریکہ اور کینیڈا کے دفاتر سے ملازمین کو مطلع کر دیا ہے۔ کمپنی نے اصل ہیلو بینڈ کو سال 2020 میں متعارف کرایا تھا۔ اسے فٹنس ٹریکر کے طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ ایمیزون کی صحت کی نگرانی اور تجزیہ کی کچھ خدمات کی رکنیت بھی اس ڈیوائس کے ساتھ دستیاب تھی۔ اس کے بعد کمپنی نے Halo View اور Halo Rise کے نام سے ایک نیا ورژن لانچ کیا۔
ایمیزون نے مارچ کے مہینے میں کچھ ملازمین کو بھی فارغ کردیا تھا۔ کمپنی نے اس عرصے کے دوران 9000 ملازمین کو برطرف کیا تھا۔ برطرفی کے پہلے دور کے تحت اس نے گزشتہ چند مہینوں میں اپنی کل ورک فورس میں سے 18,000 ملازمین کو فارغ کیا ہے اور پھر برطرفی کے دوسرے دور میں 9,000 ملازمین کی فہرست تیار کی تھی۔ سی ای او اینڈی جسی کی ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ کمپنی کے برطرفی کے منصوبے میں اے ڈبلیو ایس، ایڈورٹائزنگ اور ٹویچ سیکشنز کے زیادہ تر لوگ متاثر ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ میٹا نے بھی 10,000 ملازمین کو فارغ کیا۔ کمپنی ماضی میں پہلے ہی 11,000 ملازمین کو فارغ کر چکی ہے۔ میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے اپنے ملازمین کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ہم اپنی ٹیم کی تعداد میں 10 ہزار تک کمی کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ایسی 5000 آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کے لیے اب تک بھرتی نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: