رویا گھرانہ کی ایسر پاور نے جمعہ کو کہا کہ اس نے اپنی دو پاور ٹرانسمیشن لائنوں میں سے ایک کو اڈانی ٹرانسمیشن کو فروخت کرنے کے لئے ایک پختہ معاہدہ کیا ہے۔ یہ سودا 1,913 کروڑ روپے میں ہوا ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ وہ صاف ستھرا کاروبار کی طرف بڑھنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ مستقبل میں ای ایس جی (ماحول، سوسائٹی اور گڈ گورننس) کے ساتھ کاروبار کو وسعت دینے کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔
ایسر پاور کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) کش ایس نے کہاکہ اس اقدام کے ساتھ ایسر پاور اپنے پاور پورٹ فولیو میں دوبارہ توازن پیدا کر رہی ہے۔ اس کے پیچھے دو مقاصد ہیں، ایک کمپنی کے قرض کے بوجھ کو کم کرنا اور دوسرا مستقبل میں ای ایس جی پر مبنی ترقی کے امکانات کو مضبوط بنانے کے لیے سبز اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا۔ایسر پاور کے پاس فی الحال ہندوستان اور کینیڈا میں مل کر 2,070 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
مزید پڑھیں:بجلی کے شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کرنے کا ہدف
ایسر پاور ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ (ای پی ٹی سی ایل) تین ریاستوں میں کل 456 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائنیں چلاتی ہے۔ اس نے جس لائن کے ساتھ ڈیل کیا ہے وہ ایک ریاست سے دوسری ریاست تک ماہن (مدھیہ پردیش) کو سپت (چھتیس گڑھ) پولنگ اسٹیشن سے جوڑنے والی 400 کے وی ٹرانسمیشن لائن ہے۔ اسے دسمبر 2018 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ سنٹرل الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کے قواعد کے تحت تجویز کردہ ’کنسیڈریشن سسٹم ‘کے مطابق چلایا جاتا ہے۔
یو این آئی