ETV Bharat / business

حیدرآباد: پیاز کی اضافی قیمت سے آنسو رواں

پیاز ہر گھر کے باورچی خانہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس کی قیمت میں اضافے سے گھر چلانے کا بجٹ بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں عام لوگ زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔

The extra price of onions has made the citizens of Hyderabad cry
پیاز کی اضافی قیمت نے حیدرآباد کے شہریوں کے آنسونکال دیے
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 3:57 PM IST

حیدرآباد کے بازاروں میں پیاز کی کمی اور طلب میں اضافہ، موسمی صورتحال سے یہاں کے بازار بے اعتدالی کے شکار ہورہے ہیں۔ پیاز کے بغیر سالن کا تصور بھی محال ہے اور سالن کے بغیر پکوان مکمل نہیں ہے۔

پیاز کاٹنے سے آنکھ سے آنسو نکلتے ہیں لیکن اب پیاز کے دام سن کر ہی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہیں۔ بازاروں میں پیاز کی قیمتیں گزشتہ ڈھائی برس میں سب سے زیادہ ہوگئی ہیں۔

اچھے معیار کی پیاز کی قیمت 50 تا 60 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ غیر معیاری پیاز کی اوسط قیمت 45 تا 50 روپے فی کیلو درج کی گئی ہے۔

حالیہ دنوں کے دوران سبزیوں کے ساتھ ساتھ پیاز کی قیمتوں میں بھی اضافہ درج کیاگیا ہے۔ پڑوسی ریاستوں کرناٹک اور مہاراشٹر میں بارش کی وجہ سے بھی باورچی خانہ کی اس اہم شئے کی قیمت میں کمی کے موجودہ طورپر کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔

اگست اور ستمبر میں بھی اس کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد تلنگانہ اور اے پی کی حکومتوں نے اس معاملہ میں مداخلت کی تھی اور نیشنل اگری کلچر کوآپریٹیومارکٹنگ فیڈریشن(نفیڈ) سے پیاز کی خریداری کی تھی جس کے بعد رعیتوبازاروں میں پیاز کو سبسڈی پر فراہم کیاگیا تھا تاہم ایک مرتبہ پھر ایسی ہی صورتحال سامنے آئی ہے۔

ہول سیل مارکٹ میں معیاری پیاز کی قیمت 70 روپے درج کی گئی ہے جس پر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں پیاز کی قیمت میں اضافہ پر مارکٹنگ کے محکمہ نے 25 روپے سبسڈی کے ساتھ پیاز فراہم کی تھی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پھر ایک مرتبہ ایسی ہی سبسڈی فراہم کی جائے۔ تاجرین نے کہا کہ بارش کی وجہ سے دیگر ریاستوں سے حیدرآباد آنے والی پیاز بھی رک گئی ہے۔ یہی پیاز کی قیمت میں اضافہ کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

تاجرین نے کہا کہ جاری ماہ کے اواخر میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ پیاز کے تاجرین کے مطابق قیمتوں میں اضافہ یا کمی ان کے ہاتھ نہیں ہے۔ قیمتوں کاتعین پیاز کے مطالبہ اور اس کی درآمد پر منحصر ہوتا ہے۔

پیازکے ہول سیل تاجرین کا کہنا ہے کہ جب تک پیاز کی درآمد میں اضافہ نہیں ہوتا اس کی قیمتوں میں کمی سے متعلق کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔ پیاز کی درآمد میں جب اضافہ ہوتا ہے تو اس کی قیمت میں خود بخود کمی آجاتی ہے اور جب درآمد میں کمی ہوتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

پیاز کی قیمت میں اس حدتک اضافہ ہوچکا ہے کہ لوگ ضرورت کے مطابق پیاز خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ شہر کی ریٹیل مارکٹوں اور ہول سیل مارکٹوں میں پیاز خریدنے کیلئے آنے والے افراد نے بتایا کہ پیاز کے بغیر پکوان نہیں کیا جاسکتا اس لئے یہ کتنی ہی مہنگی کیوں نہ خریدنا ضروری ہے۔

غریب افراد جو پیاز کی قیمتوں کی وجہ سے پریشان ہیں نے بتایا کہ انھوں نے اس کا استعمال کم کردیا ہے لیکن استعمال تو ضروری ہے۔ پیاز کی قیمتوں میں جب بھی بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے تو اس کے بعد کسان اپنی تمام تر توجہ اسی پرمرکوز کرتے ہیں جس کی وجہ سے پیاز کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے اورنتیجہ میں اس کی قیمت انتہائی کم ہوجاتی ہے۔

حیدرآباد کے بازاروں میں پیاز کی کمی اور طلب میں اضافہ، موسمی صورتحال سے یہاں کے بازار بے اعتدالی کے شکار ہورہے ہیں۔ پیاز کے بغیر سالن کا تصور بھی محال ہے اور سالن کے بغیر پکوان مکمل نہیں ہے۔

پیاز کاٹنے سے آنکھ سے آنسو نکلتے ہیں لیکن اب پیاز کے دام سن کر ہی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہیں۔ بازاروں میں پیاز کی قیمتیں گزشتہ ڈھائی برس میں سب سے زیادہ ہوگئی ہیں۔

اچھے معیار کی پیاز کی قیمت 50 تا 60 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ غیر معیاری پیاز کی اوسط قیمت 45 تا 50 روپے فی کیلو درج کی گئی ہے۔

حالیہ دنوں کے دوران سبزیوں کے ساتھ ساتھ پیاز کی قیمتوں میں بھی اضافہ درج کیاگیا ہے۔ پڑوسی ریاستوں کرناٹک اور مہاراشٹر میں بارش کی وجہ سے بھی باورچی خانہ کی اس اہم شئے کی قیمت میں کمی کے موجودہ طورپر کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔

اگست اور ستمبر میں بھی اس کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد تلنگانہ اور اے پی کی حکومتوں نے اس معاملہ میں مداخلت کی تھی اور نیشنل اگری کلچر کوآپریٹیومارکٹنگ فیڈریشن(نفیڈ) سے پیاز کی خریداری کی تھی جس کے بعد رعیتوبازاروں میں پیاز کو سبسڈی پر فراہم کیاگیا تھا تاہم ایک مرتبہ پھر ایسی ہی صورتحال سامنے آئی ہے۔

ہول سیل مارکٹ میں معیاری پیاز کی قیمت 70 روپے درج کی گئی ہے جس پر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں پیاز کی قیمت میں اضافہ پر مارکٹنگ کے محکمہ نے 25 روپے سبسڈی کے ساتھ پیاز فراہم کی تھی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پھر ایک مرتبہ ایسی ہی سبسڈی فراہم کی جائے۔ تاجرین نے کہا کہ بارش کی وجہ سے دیگر ریاستوں سے حیدرآباد آنے والی پیاز بھی رک گئی ہے۔ یہی پیاز کی قیمت میں اضافہ کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

تاجرین نے کہا کہ جاری ماہ کے اواخر میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ پیاز کے تاجرین کے مطابق قیمتوں میں اضافہ یا کمی ان کے ہاتھ نہیں ہے۔ قیمتوں کاتعین پیاز کے مطالبہ اور اس کی درآمد پر منحصر ہوتا ہے۔

پیازکے ہول سیل تاجرین کا کہنا ہے کہ جب تک پیاز کی درآمد میں اضافہ نہیں ہوتا اس کی قیمتوں میں کمی سے متعلق کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔ پیاز کی درآمد میں جب اضافہ ہوتا ہے تو اس کی قیمت میں خود بخود کمی آجاتی ہے اور جب درآمد میں کمی ہوتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

پیاز کی قیمت میں اس حدتک اضافہ ہوچکا ہے کہ لوگ ضرورت کے مطابق پیاز خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ شہر کی ریٹیل مارکٹوں اور ہول سیل مارکٹوں میں پیاز خریدنے کیلئے آنے والے افراد نے بتایا کہ پیاز کے بغیر پکوان نہیں کیا جاسکتا اس لئے یہ کتنی ہی مہنگی کیوں نہ خریدنا ضروری ہے۔

غریب افراد جو پیاز کی قیمتوں کی وجہ سے پریشان ہیں نے بتایا کہ انھوں نے اس کا استعمال کم کردیا ہے لیکن استعمال تو ضروری ہے۔ پیاز کی قیمتوں میں جب بھی بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے تو اس کے بعد کسان اپنی تمام تر توجہ اسی پرمرکوز کرتے ہیں جس کی وجہ سے پیاز کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے اورنتیجہ میں اس کی قیمت انتہائی کم ہوجاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.