گذشتہ سال گاڑیوں کی فروخت میں 24 فیصد گراوٹ درج
گزشتہ سال کووڈ-19 کی وبا کا اثر گاڑیوں کی صنعت پر واضح طور پر دیکھا گیا جس سے گاڑیوں کی گھریلو فروخت میں 24 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی۔
گزشتہ برس گاڑیوں کی فروخت میں 24 فیصد کی کمی
گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام کے آج یہاں جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جنوری سے دسمبر تک ملک میں 17467456 گاڑیاں فروخت ہوئی جو ایک سال قبل کے مقابلے 24.29 فیصد کم ہے۔ سال 2019 میں یہ اعداد و شماور 23072564 تھے۔ سال کے دوران مسافر گاڑیوں کی فروخت 17.85، دو پہیہ کی 23.15 فیصد، تجارتی گاڑیوں میں 40.90 فیصد اور تین پہیہ گاڑیوں میں 62.12 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
مارچ، اپریل اور مئی میں لاک ڈاؤن کے دوران گاڑیوں کا پروڈکشن اور فروخت تقریباً مکمل طور پر بند رہا۔ اب انڈسٹری کا پہیہ اگرچہ دوبارہ پٹری پر آگیا ہے اور مسافر گاڑیوں اور دو پہیہ کی فروخت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ گھریلو گاڑیوں میں 13.59 فیصد اور دو پہیوں میں 7.42 فیصد کے ساتھ دسمبر میں گاڑیوں کی مجموعی فروخت میں 5.76 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سیام کے صدر کینیچی ایوکاوا نے کہا کہ کوڈ 19 وبا کے بعد ، اس وقت مارکیٹ کی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور یہ غیر یقینی صورتحال سے بھری ہوئی ہے۔ سیمی کنڈکٹرز ، اسٹیل اور شپنگ کے لئے کنٹینرز کی کمی ہے۔ اسٹیل ، لاجسٹک اور دیگر خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے کمپنیوں کی معاشی حالت بھی متاثر ہورہی ہے۔ صنعت فروخت کو برقرار رکھنے کے لئے سخت کوشش کر رہی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق ، پچھلے سال مسافر گاڑیوں کی فروخت 17.85 فیصد کم ہوکر 2433464 یونٹ رہی جس میں کاروں ، افادیتی گاڑیوں اور وین آتی ہیں ۔ ان میں کاروں کی فروخت 21.30 فیصد کم ہوکر 1432304 یونٹ ، افادیتی گاڑیوں کی 8.89 فیصد کم ہوکر 897406 وینوں کی 34.04 فیصد کم ہوکر 103754 یونٹ رہ گئی۔
دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت 23.15 فیصد کم ہوکر 14268430 یونٹس ہوگئی۔ موٹرسائیکلوں کی فروخت میں 21.26 فیصد اور اسکوٹرز میں 28.01 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور گذشتہ سال ملک میں فروخت 9458577 موٹرسائیکلیں اور 4205194 اسکوٹر فروخت ہوئے۔ موپیڈس کی فروخت 15.51 فیصد کم ہوکر 603242 یونٹس رہی۔