ETV Bharat / business

پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قمیتوں سے صارفین بے حال

author img

By

Published : Feb 15, 2021, 1:59 PM IST

پیر کے روز مسلسل ساتویں دن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ملک میں پیٹرول کی قیمتیں اس وقت ریکارڈ سطح پر ہیں۔ نئی دہلی میں 26 پیسے اضافے کے بعد دہلی میں پیٹرول کی قیمت 89 روپے فی لیٹر کے قریب پہنچ گئی ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قمیت سے صارفین پریشان
پیٹرول اور ڈیزل کی قمیت سے صارفین پریشان

پورے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مسلسل ساتویں روز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خاص طور پر دہلی میں پیٹرول کی قیمت آسمان چھو رہی ہیں۔89 روپئے پیٹرول خریدنے والے صارف چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ حکومت دن بدن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر ضروری اضافے کرتے جارہی ہے، اچانک سے بڑھتے قیمتوں سے ہم پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ لاک ڈاؤن نے ایسے ہی ہماری کمر توڑ دی تھی اور یہ بڑھتی مہنگائی نے ہمارے سر پر پہاڑ توڑ دیا تھا، لیکن اب یہ پیڑول ڈیزل اور گیس سلینڈروں کی بڑھتی قیمتوں نے ہمیں مزید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قمیت سے صارفین پریشان

اس معاملے پر دیگر صارفین کا کہنا تھا کہ ایک طرف مرکزی حکومت بڑی تعداد میں ٹیکس وصول کرتی جارہی ہے اور دوسری طرف ہماری تنخواہ میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا ہے۔اخراجات بڑھتے ہی جارہے ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس جانب بھی توجہ دیں۔

وہیں دہلی سے تعلق رکھنے والے گورو نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت پر ہوئے اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یقینا پیٹرول، ڈیزل اور گیس سلینڈر کی بڑھتی قیمتیں عام عوام کے لیے پریشانی کا سبب ہے۔بین الاقوامی بازار میں جب بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت بھی اس میں اضافہ کردیتی ہے لیکن جب اس کی قیمتیں کم ہوتی ہے تو مرکزی حکومت یہاں قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کرتی ہے۔پیٹرول اور ڈیزل ہماری روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی شئے ہے، حکومت کو اس کی قیمتوں کو مستحکم کرنی چاہیے۔

انہوں نے گیس سلینڈر کی قمیت میں 50 روپئے کا اضافہ کیے جانے پر کہا کہ گیس سلینڈر کا استعمال ہر گھر میں کیا جاتا ہے۔حکومت نے اجولا یوجنا کے تحت گاؤں اور شہروں کے کونے کونے تک گیس سلینڈر فراہم کرنے کی بات تو کردی ہے، لیکن اب حکومت اس کی قیمت میں 50 روپئے کے اضافہ کردے گی تو اس کا فائدہ کیا ہوگا، غریب عوام تو اس کے استعمال سے محروم ہی ہوجائے گا۔ ۔عوام حکومت کے خلاف احتجاج نہیں کر رہی تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عوام حکومت کے ہر فیصلے سے مطمئن ہے، حکومت کو اس پر غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ دہلی میں پٹرول کی قیمت 89 روپے فی لیٹر ہے۔ممبئی میں پٹرول کی قیمت 95 روپے فی لیٹر کو عبور کرچکی ہے ، جبکہ مہاراشٹر کے ضلع پربھنی میں پیٹرول کی قیمت 100 روپے کے ہندسے کو عبور کرچک ہے۔

ایک اور شہر جہاں پٹرول کی قیمت 100 روپئے فی لیٹر ہوگئی ہے وہ راجستھان کا سریا گنگا نگر ہے۔ دارالحکومت جے پور میں پیٹرول 95.51 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔بہت سارے شہر ایسے ہیں جہاں پیٹرول اب 90 روپے سے زیادہ پر فروخت ہورہا ہے۔ کولکاتا میں تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے آج کے اضافے کے بعد ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 90.25 روپے ہے۔ پٹرول کی قیمت نے 91 روپے کی حد کو توڑ دیا ہے۔

پورے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مسلسل ساتویں روز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خاص طور پر دہلی میں پیٹرول کی قیمت آسمان چھو رہی ہیں۔89 روپئے پیٹرول خریدنے والے صارف چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ حکومت دن بدن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر ضروری اضافے کرتے جارہی ہے، اچانک سے بڑھتے قیمتوں سے ہم پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ لاک ڈاؤن نے ایسے ہی ہماری کمر توڑ دی تھی اور یہ بڑھتی مہنگائی نے ہمارے سر پر پہاڑ توڑ دیا تھا، لیکن اب یہ پیڑول ڈیزل اور گیس سلینڈروں کی بڑھتی قیمتوں نے ہمیں مزید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قمیت سے صارفین پریشان

اس معاملے پر دیگر صارفین کا کہنا تھا کہ ایک طرف مرکزی حکومت بڑی تعداد میں ٹیکس وصول کرتی جارہی ہے اور دوسری طرف ہماری تنخواہ میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا ہے۔اخراجات بڑھتے ہی جارہے ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس جانب بھی توجہ دیں۔

وہیں دہلی سے تعلق رکھنے والے گورو نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت پر ہوئے اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یقینا پیٹرول، ڈیزل اور گیس سلینڈر کی بڑھتی قیمتیں عام عوام کے لیے پریشانی کا سبب ہے۔بین الاقوامی بازار میں جب بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت بھی اس میں اضافہ کردیتی ہے لیکن جب اس کی قیمتیں کم ہوتی ہے تو مرکزی حکومت یہاں قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کرتی ہے۔پیٹرول اور ڈیزل ہماری روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی شئے ہے، حکومت کو اس کی قیمتوں کو مستحکم کرنی چاہیے۔

انہوں نے گیس سلینڈر کی قمیت میں 50 روپئے کا اضافہ کیے جانے پر کہا کہ گیس سلینڈر کا استعمال ہر گھر میں کیا جاتا ہے۔حکومت نے اجولا یوجنا کے تحت گاؤں اور شہروں کے کونے کونے تک گیس سلینڈر فراہم کرنے کی بات تو کردی ہے، لیکن اب حکومت اس کی قیمت میں 50 روپئے کے اضافہ کردے گی تو اس کا فائدہ کیا ہوگا، غریب عوام تو اس کے استعمال سے محروم ہی ہوجائے گا۔ ۔عوام حکومت کے خلاف احتجاج نہیں کر رہی تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عوام حکومت کے ہر فیصلے سے مطمئن ہے، حکومت کو اس پر غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ دہلی میں پٹرول کی قیمت 89 روپے فی لیٹر ہے۔ممبئی میں پٹرول کی قیمت 95 روپے فی لیٹر کو عبور کرچکی ہے ، جبکہ مہاراشٹر کے ضلع پربھنی میں پیٹرول کی قیمت 100 روپے کے ہندسے کو عبور کرچک ہے۔

ایک اور شہر جہاں پٹرول کی قیمت 100 روپئے فی لیٹر ہوگئی ہے وہ راجستھان کا سریا گنگا نگر ہے۔ دارالحکومت جے پور میں پیٹرول 95.51 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔بہت سارے شہر ایسے ہیں جہاں پیٹرول اب 90 روپے سے زیادہ پر فروخت ہورہا ہے۔ کولکاتا میں تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے آج کے اضافے کے بعد ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 90.25 روپے ہے۔ پٹرول کی قیمت نے 91 روپے کی حد کو توڑ دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.