حکومت کی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے گذشتہ مالی سال کے دوران زراعت کی برآمدات میں 17.34 فیصد اضافہ ہوکر 41.25 بلین ڈالر ہو گیا ہے۔
مرکزی وزارت تجارت و صنعت کے سکریٹری ڈاکٹر انوپ ودھاون نے یہاں جمعرات کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ مالی سال 2020-21 کے دوران زرعی برآمدات میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ گذشتہ تین برسوں تک جمود کا شکار رہنے کے بعد مالی سال 2020-21 کے دوران زراعت اور اس سے منسلک مصنوعات کی برآمدات بڑھ کر 41.25 بلین ڈالر ہو گیا۔ اس میں 17.34 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مالی سال 2017-18 میں زرعی برآمدات 38.43 بلین ڈالر ، 2018-19ء میں 38.74 بلین ڈالر اور 2019-20 میں 35.16 بلین ڈالر رہا تھا۔ 2020-21 کے دوران روپے کی مد میں زرعی برآمدات میں 22.62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ودھاون نے بتایا کہ کووڈ وبائی بیماری کے دوران عالمی سطح پر اشیائے خوردونوش کی مانگ میں تیزی آئی ہے اور ہندوستان اس بڑھتی ہوئی طلب کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق اناج کی برآمدات میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ نان باسمتی چاول کی برآمدات میں 136.04 فیصد بڑھ کر 479 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہو گیا ہے۔ گندم کی برآمدات 774.17 فیصد بڑھ کر تقریبا 55 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔ دیگر اناج (باجرا ، مکئی اور دیگر موٹے اناج) کی برآمدات میں 238.28 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Yes Bank Fraud: یس بینک فراڈ کیس، سی بی آئی کے17 مقامات پر چھاپے
اس کے علاوہ خوردنی تیل ، چینی ، کچی روئی ، تازہ سبزیاں ، سبزیوں کے تیل کی برآمد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ہندوستان کی زرعی مصنوعات کی سب سے بڑی منڈیاں امریکہ ، چین ، بنگلہ دیش ، متحدہ عرب امارات ، ویتنام ، سعودی عرب ، انڈونیشیا ، نیپال ، ایران اور ملائشیا ہیں۔
یو این آئی