ETV Bharat / business

بھارتی معیشت میں نو فیصد کمی آنے کا امکان

ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نے موجودہ مالی سال میں بھارت کی معیشت میں نو فیصد کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ ایس اینڈ پی کے ایک اندازے کے مطابق آئندہ مالی سال 2021-22 میں بھارتی معیشت کی شرح نمو 10 فیصد ہو گی۔

بھارتی معیشت میں نو فیصد کمی آئے گی'
بھارتی معیشت میں نو فیصد کمی آئے گی'
author img

By

Published : Sep 15, 2020, 10:48 AM IST

ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے نجی اخراجات اور سرمایہ کاری طویل عرصے تک کم سطح پر رہے گی۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ ایشیاء پیسیفک کے ماہر معاشیات وشروت رانا نے کہا کہ کوڈ 19 کے معاملے میں مسلسل اضافے کی وجہ سے نجی معاشی سرگرمی تعطل کا شکار ہے۔

امریکی ریٹنگ ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ 31 مارچ 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال میں بھارت کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں نو فیصد کمی واقع ہوگی۔ اس سے قبل ، ایس اینڈ پی نے بھارتی معیشت میں پانچ فیصد کمی کی پیش گوئی کی تھی۔

ایس اینڈ پی کا تخمینہ ہے کہ آئندہ مالی سال 2021-22 میں بھارتی معیشت 10 فیصد رہے گی۔ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ نمو کے خطرے میں معیشت کے غیر منظم شعبوں میں کمزور بازیابی اور مائکرو ، چھوٹے کاروباری اداروں کو گہرے معاشی نقصانات شامل ہیں۔

ایس اینڈ پی نے کہا کہ قرض کی قسط کی ادائیگی میں چھوٹ کی مدت کے بعد قرض کا معیار خراب ہوتا ہے لہٰذا شرح نمو کی رفتار اور زیادہ سست ہوگی۔ صرف ایک ہی چیز ہے جس سے ترقی بڑھ سکتی ہے، وہ یہ ہے کہ ہمارے تخمینے سے پہلے کووڈ ویکسین۔اس نے کہا کہ ہمارا اندازہ ہے کہ یہ ویکسین 2021 کے وسط میں دستیاب ہوگی۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ رواں مالی سال کے یکم اپریل سے جون کی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں تخمینہ میں 23.9 فیصد گراوٹ امید سے کہیں زیادہ کم رہی ہے۔ ایس اینڈ پی نے کہا کہ بھارت نے جون میں لاک ڈاؤن چھوٹ دی گئی۔ ہمیں یقین ہے کہ اس وبا کی وجہ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں اب بھی درہم برہم ہوں گی۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے اعدادوشمار کے مطابق 11 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں بھارت میں روزانہ اوسطا 90،000 نئے انفیکشن کے معاملات سامنے آئے۔ اگست میں یہ اوسط روزانہ 70،000 پر تھا۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ جب تک کہ وائرس کا پھیلاؤ بند نہیں ہوتا ہے صارفین باہر جانے اور خرچ کرنے میں محتاط رہیں گے اور کمپنیاں دباؤ میں رہیں گی۔گزشتہ ہفتے دو دیگر عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز اور فچ نے بھی بھارت کی شرح نمو کے کم ہونے کی پیشن گوئی کی تھی۔

موڈیز نے رواں مالی برس میں بھارت کی معیشت میں 11.5 فی صد اور فچ نے 10.5 فی صد کی کمی کی پیشن گوئی کی، حالانکہ ، گولڈمین سیش کے مطابق مالی رواں برس بھارتی معیشت میں 14.8 فی صد گراوٹ آئے گی۔

گھریلو ریٹنگ کی بات کی جائے تو، انڈیا ریٹنگس اینڈ ریسرچ نے جاری رواں برس بھارتی معیشت میں 11.8 کی کمی اور کیرسیل نے 9 فیصد کمی کی پیشن گوئی کی ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے نجی اخراجات اور سرمایہ کاری طویل عرصے تک کم سطح پر رہے گی۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ ایشیاء پیسیفک کے ماہر معاشیات وشروت رانا نے کہا کہ کوڈ 19 کے معاملے میں مسلسل اضافے کی وجہ سے نجی معاشی سرگرمی تعطل کا شکار ہے۔

امریکی ریٹنگ ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ 31 مارچ 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال میں بھارت کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں نو فیصد کمی واقع ہوگی۔ اس سے قبل ، ایس اینڈ پی نے بھارتی معیشت میں پانچ فیصد کمی کی پیش گوئی کی تھی۔

ایس اینڈ پی کا تخمینہ ہے کہ آئندہ مالی سال 2021-22 میں بھارتی معیشت 10 فیصد رہے گی۔ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ نمو کے خطرے میں معیشت کے غیر منظم شعبوں میں کمزور بازیابی اور مائکرو ، چھوٹے کاروباری اداروں کو گہرے معاشی نقصانات شامل ہیں۔

ایس اینڈ پی نے کہا کہ قرض کی قسط کی ادائیگی میں چھوٹ کی مدت کے بعد قرض کا معیار خراب ہوتا ہے لہٰذا شرح نمو کی رفتار اور زیادہ سست ہوگی۔ صرف ایک ہی چیز ہے جس سے ترقی بڑھ سکتی ہے، وہ یہ ہے کہ ہمارے تخمینے سے پہلے کووڈ ویکسین۔اس نے کہا کہ ہمارا اندازہ ہے کہ یہ ویکسین 2021 کے وسط میں دستیاب ہوگی۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ رواں مالی سال کے یکم اپریل سے جون کی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں تخمینہ میں 23.9 فیصد گراوٹ امید سے کہیں زیادہ کم رہی ہے۔ ایس اینڈ پی نے کہا کہ بھارت نے جون میں لاک ڈاؤن چھوٹ دی گئی۔ ہمیں یقین ہے کہ اس وبا کی وجہ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں اب بھی درہم برہم ہوں گی۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے اعدادوشمار کے مطابق 11 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں بھارت میں روزانہ اوسطا 90،000 نئے انفیکشن کے معاملات سامنے آئے۔ اگست میں یہ اوسط روزانہ 70،000 پر تھا۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ جب تک کہ وائرس کا پھیلاؤ بند نہیں ہوتا ہے صارفین باہر جانے اور خرچ کرنے میں محتاط رہیں گے اور کمپنیاں دباؤ میں رہیں گی۔گزشتہ ہفتے دو دیگر عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز اور فچ نے بھی بھارت کی شرح نمو کے کم ہونے کی پیشن گوئی کی تھی۔

موڈیز نے رواں مالی برس میں بھارت کی معیشت میں 11.5 فی صد اور فچ نے 10.5 فی صد کی کمی کی پیشن گوئی کی، حالانکہ ، گولڈمین سیش کے مطابق مالی رواں برس بھارتی معیشت میں 14.8 فی صد گراوٹ آئے گی۔

گھریلو ریٹنگ کی بات کی جائے تو، انڈیا ریٹنگس اینڈ ریسرچ نے جاری رواں برس بھارتی معیشت میں 11.8 کی کمی اور کیرسیل نے 9 فیصد کمی کی پیشن گوئی کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.