وزارت خزانہ نے میڈیا میں آئی اس خبر کی آج تردید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 18 جون کو میڈیا میں کچھ ایسی خبریں سامنے آئی ہیں جن میں یہ کہا گیا ہے کہ دو سال کی گراوٹ کے رجحان بدلتے ہوئے سوئز بینکوں میں بھارتیوں کی رقم 2019 کے آخر میں 6625 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2020 کے آخر میں 20700 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ خبروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار گزشتہ 13 برسوںں میں جمع ہونے والی رقم میں سب سے زیادہ بھی ہیں۔
مزید پڑھیں :ارریہ: متعدد اے ٹی ایم کارڈ کے ساتھ دو جرائم پیشہ افراد گرفتار
وزارت نے کہا کہ میڈیا میں آئی خبریں اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہیں کہ اس میں شامل کئے گئے اعداد و شمار بینکوں کے ذریعہ سوئس نیشنل بینک (ایس این بی) کو بتائے گئے سرکاری اعداد و شمار ہیں اور وہ سوئٹزر لینڈ میں بھارتیوں کے جانب سے رکھے گئے کالے دھن کی مقدار کا اشارہ نہیں دیتے۔ اس کے علاوہ ان اعدا د و شمار میں وہ پیسہ شامل نہیں ہے جو ہندوستانیوں، این آر آئی یا دیگر لوگوں نے سوئس بینکوں میں کسی تیسرے ملک کے اداروں کے نام پر رکھا ہوسکتا ہے۔
اگرچہ 2019 کے آخر سے گاہکوں کی جمع رقم میں حقیقت میں گراوٹ آئی ہے۔ ان اداروں کے ذریعہ رکھی گئی رقم میں بھی 2019 کے آخر سے نصف سے زیادہ کی کمی ہوگئی ہے۔ سب سے بڑا اضافہ ’’گاہکوں کی طرف سے قابل ادائیگی دیگر رقم‘‘ میں ہوئی ہے۔ یہ فنڈ بانڈ، سیکیورٹیز اور دیگر مالی ذریعوں کے طور پر ہیں۔