حکومت نے ملک میں روزگار کے مواقع ختم ہونے اور بے روزگاری بڑھنے کے دعوے کو خارج کرتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ مسئلہ بہترموقع اور حسب خواہش روزگارکا ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح دنیا میں سب سے کم 3.5 فیصد ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ محنت (انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن) کے اعدادوشمار کے حوالے سے کہا کہ چین میں بے روزگاری کی شرح 4.7 فیصد اور ایشیا پرشنات خطے میں 4.2 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اصلی مسئلہ بے روزگاری نہیں ہے بلکہ بہتر موقع اور حسب خواہش روزگار پانے کا ہے۔ ہر کوئی مستقل اور سرکاری نوکری چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر منظم سیکٹرمیں 40 کروڑ افراد کام کرتے ہیں اور حکومت اس سیکٹر کی ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔ حکومت کی کوششوں سے مسلسل تین برس ایک ایک کروڑ روزگارکے مواقع پیدا ہوئےہیں۔
مسٹر گنگوار نے کہا کہ سنہ 2014 سے 2019 تک یونین پبلک سروس کمیشن نے دو لاکھ 45 ہزار 470 عہدوں پر بھرتی نکالی ہے۔ علاوہ ازیں ریلوے بھرتی بورڈ، انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ پرسنل سلیکشن اور دیگر اداروں نے بھی اسامیاں نکالی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ 2018 تک حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں میں گروپ سی کے 33 لاکھ 47 ہزار 498 عہدوں کو منظوری دی گئی تھی جن میں سے 27 لاکھ 73 ہزار 209 عہدوں پر تقرریاں ہوئیں اور پانچ لاکھ 74 ہزار 289 عہدے خالی تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہرسال 10 فیصد سے 12 فیصد عہدے ہر سال خالی ہوجاتے ہیں جنھیں بھرنے کا عمل تقریباًایک سال تک چلتاہے۔