ETV Bharat / business

Dubai EXPO 2020: اسٹارٹ-اپ اور ایف پی او کو فوڈ پروسیسنگ پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت

وزارت زراعت کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیلکش لیکھی نے گذشتہ روز دبئی میں منعقدہ ایکسپو 2020 کے انڈین پویلین میں 'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹارٹ اپ اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز ایف پی او کو اپنی تجاویز وزارت کو پیش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان پر ایکویٹی گرانٹ، انتظامی لاگت اور دیگر دستیاب امدادی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔India Invited Proposals from FPOs And Startups at Dubai Expo

ایکسپو 2020
ایکسپو 2020
author img

By

Published : Feb 19, 2022, 7:58 AM IST

بھارت نے اسٹارٹ-اپس اور فارمر پروڈیوسر گروپس کو فوڈ پروسیسنگ پالیسیوں کا فائدہ اٹھاکر سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے۔India Invites Proposals from Agri-startups

وزارت زراعت کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیلکش لیکھی نے گزشتہ روز دبئی میں منعقدہ ایکسپو 2020 کے انڈین پویلین میں 'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹارٹ اپ اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) کو اپنی تجاویز وزارت کو پیش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان پر ایکویٹی گرانٹ، انتظامی لاگت اور دیگر دستیاب امدادی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔

'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام (17 فروری سے 2 مارچ) کے دوران مختلف نشستوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کی صدارت وزارت زراعت و بہبودی کسان، وزارت ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے نمائندے کریں گے۔ پندرہ دنوں کے دوران موٹے اناج، فوڈ پروسیسنگ، باغبانی، ڈیری، ماہی پروری، اور نامیاتی کاشتکاری کے اہم موضوعات اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کے بارے میں سرگرمیوں کا ایک سلسلہ منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر لیکھی نے کہا کہ ایکسپو 2020 میں ہماری شرکت کا بنیادی مقصد چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو فائدہ پہنچانا ہے جنہیں بڑے پیمانے کی معیشت، کوآرڈنیشن اور جمع کرنے کے لیے پلیٹ فارمز، اور ملکی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں کے ساتھ شمولیت کی ضرورت ہے۔

وزارت زراعت و بہبودی کسان کی جوائنٹ سکریٹری شوبھا ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستانی کسان ایسی خوراک تیار کرتے ہیں جس سے نہ صرف ہندوستان کو تغذیہ فراہم ہوتا ہے بلکہ دنیا کو غذائی تحفظ بھی فراہم ہوتاہے۔
ہندوستان عام طور پر مشہور تمام 9 اقسام کے موٹے اناج کی پیداوار کرتا ہے اور عالمی سطح پر ان کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حال ہی میں ہندوستان کی طرف سے پیش کی جانے والی اور 70 سے زیادہ ممالک کی حمایت یافتہ قرارداد منظور کی، جس میں سال 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے۔
ہندوستانی پویلین میں 'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام کے ضمن میں 'ملیٹ' تھیم کے آغاز کے دوران، ڈاکٹر لیکھی کی قیادت میں وفد نے باجرہ سے متعلق کتاب کی رونمائی کی، جس میں باجرے کا استعمال کرکے تغذیہ سے بھرپور اور مزیدار پکوانوں کی ترکیبیں شامل ہیں۔ وفد نے 'ملٹ فوڈ فیسٹیول' کا بھی آغاز کیا، جس کے دوران لوگوں کو باجرہ کے استعمال سے تیار کردہ صحت بخش اور تغذیہ سے بھرپور پکوان کا لطف لینے کا موقع ملے گا۔

مزید پڑھیں:Expo 2020 Dubai: دبئی ایکسپو میں بھارت اپنی زرعی اور فوڈ پروسیسنگ مہارتوں کا مظاہرہ کرے گا


زراعت اور اس سے وابستہ شعبے ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور ملک کی کل برآمدات میں اس کا حصہ تقریباً 19 فیصد ہے۔ بدھ کے روز وزارت زراعت و بہبودی کسان کی طرف سے جاری کردہ دوسرے پیشگی تخمینہ کے مطابق، پیداواری سال 2021-22 (جولائی-جون) کے لیے اناج کی پیداوار ریکارڈ 316.06 ملین ٹن رہنے کا تخمینہ ہے۔
یو این آئی۔

بھارت نے اسٹارٹ-اپس اور فارمر پروڈیوسر گروپس کو فوڈ پروسیسنگ پالیسیوں کا فائدہ اٹھاکر سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے۔India Invites Proposals from Agri-startups

وزارت زراعت کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیلکش لیکھی نے گزشتہ روز دبئی میں منعقدہ ایکسپو 2020 کے انڈین پویلین میں 'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹارٹ اپ اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) کو اپنی تجاویز وزارت کو پیش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان پر ایکویٹی گرانٹ، انتظامی لاگت اور دیگر دستیاب امدادی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔

'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام (17 فروری سے 2 مارچ) کے دوران مختلف نشستوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کی صدارت وزارت زراعت و بہبودی کسان، وزارت ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے نمائندے کریں گے۔ پندرہ دنوں کے دوران موٹے اناج، فوڈ پروسیسنگ، باغبانی، ڈیری، ماہی پروری، اور نامیاتی کاشتکاری کے اہم موضوعات اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کے بارے میں سرگرمیوں کا ایک سلسلہ منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر لیکھی نے کہا کہ ایکسپو 2020 میں ہماری شرکت کا بنیادی مقصد چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو فائدہ پہنچانا ہے جنہیں بڑے پیمانے کی معیشت، کوآرڈنیشن اور جمع کرنے کے لیے پلیٹ فارمز، اور ملکی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں کے ساتھ شمولیت کی ضرورت ہے۔

وزارت زراعت و بہبودی کسان کی جوائنٹ سکریٹری شوبھا ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستانی کسان ایسی خوراک تیار کرتے ہیں جس سے نہ صرف ہندوستان کو تغذیہ فراہم ہوتا ہے بلکہ دنیا کو غذائی تحفظ بھی فراہم ہوتاہے۔
ہندوستان عام طور پر مشہور تمام 9 اقسام کے موٹے اناج کی پیداوار کرتا ہے اور عالمی سطح پر ان کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حال ہی میں ہندوستان کی طرف سے پیش کی جانے والی اور 70 سے زیادہ ممالک کی حمایت یافتہ قرارداد منظور کی، جس میں سال 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے۔
ہندوستانی پویلین میں 'خوراک، زراعت اور ذریعہ معاش' پروگرام کے ضمن میں 'ملیٹ' تھیم کے آغاز کے دوران، ڈاکٹر لیکھی کی قیادت میں وفد نے باجرہ سے متعلق کتاب کی رونمائی کی، جس میں باجرے کا استعمال کرکے تغذیہ سے بھرپور اور مزیدار پکوانوں کی ترکیبیں شامل ہیں۔ وفد نے 'ملٹ فوڈ فیسٹیول' کا بھی آغاز کیا، جس کے دوران لوگوں کو باجرہ کے استعمال سے تیار کردہ صحت بخش اور تغذیہ سے بھرپور پکوان کا لطف لینے کا موقع ملے گا۔

مزید پڑھیں:Expo 2020 Dubai: دبئی ایکسپو میں بھارت اپنی زرعی اور فوڈ پروسیسنگ مہارتوں کا مظاہرہ کرے گا


زراعت اور اس سے وابستہ شعبے ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور ملک کی کل برآمدات میں اس کا حصہ تقریباً 19 فیصد ہے۔ بدھ کے روز وزارت زراعت و بہبودی کسان کی طرف سے جاری کردہ دوسرے پیشگی تخمینہ کے مطابق، پیداواری سال 2021-22 (جولائی-جون) کے لیے اناج کی پیداوار ریکارڈ 316.06 ملین ٹن رہنے کا تخمینہ ہے۔
یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.