ETV Bharat / business

دیوالی میں ہوا 72 ہزار کروڑ کا کاروبار - diwali trade news in urdu

سی اے آئی ٹی کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھھنڈوال نے کہا کہ ملک کے 20 مختلف شہروں سے جو اطلاعات موصول ہوئی ہے اس کے مطابق، اس بار دیوالی میں 72 ہزار کروڑ کا کاروبار ہوا ہے۔ جبکہ چین کو سیدھے طور پر تقریباً 40 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے'۔

Traders record Rs 72,000 crore sales on Diwali amid boycott of Chinese products: CAIT
Traders record Rs 72,000 crore sales on Diwali amid boycott of Chinese products: CAIT
author img

By

Published : Nov 16, 2020, 4:43 PM IST

نئی دہلی: کورونا وبا کے بحران کے درمیان رواں برس دیوالی کا تہوار ملک بھر میں بالکل مختلف انداز میں منایا گیا جس میں چینی سامانوں کا مکمل بائیکاٹ، بھارتی سامان کا بڑے پیمانے پر استعمال سمیت کچھ بہت خصوصیات شامل ہیں۔

کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کے مطابق خوردہ تجارت کے مختلف حصوں میں خصوصا بھارت میں تیار ہونے والے ایف ایم سی جی مصنوعات، کھلونے، بجلی کے سازوسامان، الیکٹرانک آلات اور سفید سامان، باورچی خانے کے سامان، تحائف، مٹھائیاں، نمکین، گھریلو سامان، برتن، سونے اور چاندے کے زیورات، جوتے، گھڑیاں، فرنیچر، فکسچر، ٹیکسٹائل، فیشن ملبوسات، ٹیکسٹائل، گھریلو سجاوٹ، دیوالی پوجا سمیت مٹی کے لیمپ، آرائشی اشیاء بہت سے تہوار والے موسم کی اشیاء، دستکاری کی چیزیں، لباس وغیرہ کی فروخت بہت اچھی رہی۔

سی اے آئی ٹی کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھھنڈوال نے کہا کہ ملک کے 20 مختلف شہروں سے جو اطلاعات موصول ہوئی ہے اس کے مطابق، اس بار دیوالی میں 72 ہزار کروڑ کا کاروبار ہوا ہے۔ جبکہ چین کو سیدھے طور پر تقریباً 40 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے'۔

مزید پڑھیں: آر سی ای پی کیا ہے اور بھارت کیوں نہیں ہوا شامل؟

جن 20 شہروں میں خریداری سب سے زیادہ ہوئی وہ مندرجہ ذیل وہ کچھ اس طرح ہیں۔ دہلی، ممبئی، چنئی، بنگلور، حیدرآباد، کولکاتا ، ناگپور، رائے پور، بھوبنیشور، رانچی، بھوپال، لکھنؤ، کانپور، نوئیڈا، جموں، احمد آباد، سورت، کوچی، جئے پور اور چنڈی گڑھ کی سی اے آئی ٹی سروے کرواتا ہے۔

گذشتہ دیوالی سے اس دیوالی تک کورونا اور لاک ڈاؤن کے اثرات کے باوجود انڈیکس میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ میکرو محاذ پر بحالی کے اچھے اشارے اور مسلسل سرمایہ کاری کی وجہ سے اگلی دیوالی تک نفٹی کے 14،000 کو چھونے کی توقع ہے۔

نئی دہلی: کورونا وبا کے بحران کے درمیان رواں برس دیوالی کا تہوار ملک بھر میں بالکل مختلف انداز میں منایا گیا جس میں چینی سامانوں کا مکمل بائیکاٹ، بھارتی سامان کا بڑے پیمانے پر استعمال سمیت کچھ بہت خصوصیات شامل ہیں۔

کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کے مطابق خوردہ تجارت کے مختلف حصوں میں خصوصا بھارت میں تیار ہونے والے ایف ایم سی جی مصنوعات، کھلونے، بجلی کے سازوسامان، الیکٹرانک آلات اور سفید سامان، باورچی خانے کے سامان، تحائف، مٹھائیاں، نمکین، گھریلو سامان، برتن، سونے اور چاندے کے زیورات، جوتے، گھڑیاں، فرنیچر، فکسچر، ٹیکسٹائل، فیشن ملبوسات، ٹیکسٹائل، گھریلو سجاوٹ، دیوالی پوجا سمیت مٹی کے لیمپ، آرائشی اشیاء بہت سے تہوار والے موسم کی اشیاء، دستکاری کی چیزیں، لباس وغیرہ کی فروخت بہت اچھی رہی۔

سی اے آئی ٹی کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھھنڈوال نے کہا کہ ملک کے 20 مختلف شہروں سے جو اطلاعات موصول ہوئی ہے اس کے مطابق، اس بار دیوالی میں 72 ہزار کروڑ کا کاروبار ہوا ہے۔ جبکہ چین کو سیدھے طور پر تقریباً 40 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے'۔

مزید پڑھیں: آر سی ای پی کیا ہے اور بھارت کیوں نہیں ہوا شامل؟

جن 20 شہروں میں خریداری سب سے زیادہ ہوئی وہ مندرجہ ذیل وہ کچھ اس طرح ہیں۔ دہلی، ممبئی، چنئی، بنگلور، حیدرآباد، کولکاتا ، ناگپور، رائے پور، بھوبنیشور، رانچی، بھوپال، لکھنؤ، کانپور، نوئیڈا، جموں، احمد آباد، سورت، کوچی، جئے پور اور چنڈی گڑھ کی سی اے آئی ٹی سروے کرواتا ہے۔

گذشتہ دیوالی سے اس دیوالی تک کورونا اور لاک ڈاؤن کے اثرات کے باوجود انڈیکس میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ میکرو محاذ پر بحالی کے اچھے اشارے اور مسلسل سرمایہ کاری کی وجہ سے اگلی دیوالی تک نفٹی کے 14،000 کو چھونے کی توقع ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.