اطلاعات کے مطابق آج فرصل یاری پورہ کے مین مارکیٹ میں چند مشتبہ مسلح افراد نظر آئے، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پایاجارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ افراد نے دکانوں اور کاروباری اداروں کو بند رکھنے کی دھمکی دی۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں گذشتہ کئی ہفتے سے ایسے پوسٹر نمودار ہوئے ہیں جن میں لوگوں کو کاروباری سرگرمیاں شروع نہ کرنے کی تنبیہہ کی گئی ہے۔ یہ پوسٹرز سادہ کاغذ پر لکھے گئے ہیں اور ان میں کسی تنظیم کا نام یا لوگو موجود نہیں ہے۔ ۔
یادر ہے کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں نامساعد حالات کے دوران تجارتی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ پہلے حکومت کی جانب سے عائد کی گئی بندشوں سے دکانیں اور کاروباری ادارے بند ہوئے تھے اور بعد میں غیر اعلانیہ ہڑتال کی وجہ سے زندگی کا پہیہ مسلسل جام ہوچکا ہے۔ تجارتی شعبے کو 10 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں وادی میں معمولات زندگی جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہوئے ہیں تاہم نامعلوم افراد کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں سے تذبذب کی کیفیت برقرار ہے۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ علیحدگی پسند وادی میں معمولات زندگی بحال ہونے کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کررہے ہیں۔
علیحدگی پسند تاہم گرفتاریوں اور مواصلاتی نظام پر عائد پابندیوں کی وجہ سے اپنا موقف عوام کے سامنے نہیں رکھ پارہے ہیں۔