ULIPs کی تعریف ایک ہائبریڈ اسکیم کے طور پر کی جاسکتی ہے جو کسی فرد کی انشورنس اور سرمایہ کاری کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ ادا کردہ پریمیم، انشورنس کوریج کے لیے کٹوتی کے قابل ہے اور باقی رقم پالیسی ہولڈر کی صوابدید پر فنڈز میں لگائی جاتی ہے۔ ایک اور کشش یہ ہے کہ ادا کردہ پریمیم سیکشن 80C کی حد کے تحت ٹیکس میں کٹوتی کے قابل بھی ہے۔ 2.5 لاکھ روپے سے کم سالانہ پریمیم والی پالیسی میچورٹیز سیکشن 80CCD کے تحت ٹیکس سے پاک ہیں۔ ان کے علاوہ، پالیسی لیتے وقت دیگر عوامل پر بھی غور کرنا چاہئے۔
نامزد شخص کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں بیمہ شدہ پالیسی کی رقم کا حقدار ہوگا۔ آپ کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ جب آپ Unit Linked Insurance Policies لیں گے تو پالیسی کا احاطہ کیا ہوگا۔
واضح رہے کہ انشورنس پالیسی سے ناخوشگوار واقعات کی صورت میں خاندان کی ایک بڑی ذمہ داری کو ادا کیا جاتا ہے یعنی خاندان کو مالی مشکلات سے بچانے کےلیے مطلوبہ رقم کی پالیسی لی جاتی ہے۔
آپ کو اضافی اخراجات جیسے پالیسی مینجمنٹ اخراجات، پریمیم الاٹمنٹ چارجز، ٹاپ مینجمنٹ چارجز، ٹاپ اپ چارجز، مارگیج اور ذیلی پالیسیوں کا بوجھ بھی عائد ہوگا جبکہ اس کی قیمت انشورنس کمپنیوں پر منحصر ہوتی ہے۔ پالیسی کے لیے انشورنس کمپنی سے رابطہ کرنے سے پہلے آپ کو ان اضافی چارجز کے بارے میں جان لینا چاہیے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ نئی نسل کےلیے ULIPs کے چارجز کم ہیں۔ ULIPs طویل مدتی اسکیمیں ہیں۔ لہذا، ایسی صورت میں کمپنی کی ساکھ اور اس کے دعوؤں پر غور کرنا چاہئے۔
سرمایہ کاری پر منحصر اسکیموں کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ وہ اس میں جوکھم کم از کم ہو اور جو لوگ زیادہ فائدہ چاہتے ہیں انہیں ایکویٹی پر نظر رکھنی چاہئے۔ ہائبریڈ فنڈز کو ایکویٹی اور ڈیٹ فنڈز کے امتزاج کے طور پر بھی منتخب کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Crude Oil Production in India: جنوری میں ہندوستان میں خام تیل کی پیداوار 25.12 لاکھ ٹن
پالیسی لیتے وقت آپ کو ان پالیسیوں کا موازنہ کرنا ہوگا جو آپ کے اہداف کے مطابق ہوں۔ بجاج الیانز لائف کی ایگزیکٹو ریشما بنڈہ کے مطابق فنڈز کی کارکردگی کا دارومدار ماضی کے ریکارڈ پر منحصر ہوتا ہے۔