نئی دہلی: یورپی، مشرقی ایشیائی اور افریقی ممالک کی جانب سے ڈیمانڈ (مانگ) آنے اور کووِڈ۔19 عالمی وبا کے درمیان معیشت کی رفتار تیز کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کے درمیان تقریباً 88 فیصد بھارتی برآمدات (ایکسپورٹ) بحال ہو گئی ہے۔
مرکزی وزارت صنعت و تجارت کے ذرائع نے پیر کے روز بتایا ہے کہ حکومت کی کوششوں کے نتائج نظر آنے لگے ہیں۔ صنعتی سرگرمیوں کے شروع ہونے میں 20 لاکھ کروڑ رویے کی راحت پیکج اور خود کفیل بھارت (آتم نربھر بھارت) کی اہم حصہ داری رہی ہے'۔
مزید پڑھیں: کورونا وبا: سماجی اور معاشی اعتبار سے خواتین متاثر
حکومت کی کوششیں مالیاتی سرگرمیوں کو شروع کروانے اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع مہیا کروانے کی ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ معیشت میں بہتری کے اشارات میں برآمدات میں متوقع نتائج دیکھنے کو مل رہے ہیں۔'
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جون 2020 میں 87.39 فیصد بھارتی برآمدات (ایکسپورٹ) کو بحال کیا گیا ہے۔ رواں ماہ لوہے کی برآمدات 63.11 فیصد، تلہن میں 63.11 فیصد، چاول میں 32.72 فیصد، خوردنی تیل میں 27.36 فیصد، مصالحے میں 22.92 فیصد، دیگر اناج میں 19.35 فیصد، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز میں 19.06 فیصد، اناج کی تیاری اور متنوع پروسیسڈ اشیاء میں 13.8 فیصد، پھلوں اور سبزیوں میں 11.01 فیصد، دوا اور فارما میں 9.89 فیصد، تمباکو میں 3.56 فیصد اور کافی میں 2.58 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائیزیشن کے شرد کمار نے آئندہ ماہ میں اکسپورٹ میں اضافہ ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ' بین الاقوامی معیشتیں دھیرے دھیرے کھل رہی ہیں اور بھارتی اشیاء کی ڈیمانڈ ہو رہی ہے۔ آنے والے وقت میں زیورات، چمڑا اور چمڑے کے اشیاء، گارمینٹس، دھاگا اور کپڑا، پٹرولیم مصنوعات، کاجو، گوشت، ڈیری اور پولٹری اشیاء، دستکاری، قالین، الیکٹرانک اشیاء، جوٹ اشیاء، فرش کور، سیریمک اشیاء، اور کانچ کی بنی اشیاء، قالین، سمندری اشیاء، چائے، انجینیئرنگ اشیاء، پلاسٹک اور المونیم، میکا، کوئیلہ اور دیگر اشیاء، پروسیسڈ معدنیات وغیرہ میں ڈیمانڈ آنے کا امکان ہے۔