اضافی طور پر ان فروخت کاروں کو جنہوں نے جی ای ایم پر اس نئی خصوصیت کو متعارف کرانے سے پہلے ہی اپنی مصنوعات اپ لوڈ کردی ہیں، انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ اس کی معلومات دینے میں ناکام رہے تو ان کی مصنوعات کو جی ای ایم سے ہٹا دیا جائے گا۔ با قاعدہ طور پرمصنوعات سے متعلق ملک کے سلسلے میں اپڈیٹ کرنے دوبارہ یاد دہانی کرائی جا رہی ہے۔ جی ای ایم نے 'میک ان انڈیا' اور 'آتم نربھر بھارت' کو فروغ دینے کے لیے یہ قابل ذکر اقدام اٹھایا ہے۔
جی ای ایم نے مصنوعات میں مقامی مواد کی فیصد کو ظاہر کرنے کے لیے بھی ایک تجویز پیش کی ہے۔ اس نئی خصوصیت کے ساتھ، اب پیداواریت کا ملک اور مقامی اشیا کی فیصد اب مارکیٹ میں نظر آرہی ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اب پورٹل پر 'میک اِن انڈیا' فلٹر کو فعال کردیا گیا ہے۔ خریدار صرف وہی مصنوعات خرید سکتا ہے جو کم از کم 50 فیصد کے مقامی اشیا کے معیار پر کھری اترتی ہوں۔
جی ای ایم پورٹل پر مقامی مواد کی خصوصیات کے کچھ سنیپ شاٹس انیکس میں آویزاں ہیں۔ جی ای ایم پورٹل پر مقامی کنٹنٹ کی خصوصیات کے کچھ سنیپ شاٹس انیکس میں دکھائے گئے ہیں۔
اپنے آغاز سے ہی جی ای ایم 'میک ان انڈیا' پہل کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔ بازار نے حقیقی معنوں میں 'میک ان انڈیا' اور حکومت کی ایم ایس ای خرید ترجیحاتی پالیسیوں کو نافذ کرتے ہوئے عوامی خریداری میں چھوٹے مقامی تاجروں کے داخلے کو آسان بنایا ہے۔ جی ای ایم اس نازک وقت میں جب سرکاری تنظیموں کو کووڈ 19 وبا کے خلاف لڑنے کے لیے فوری مصنوعات اور خدمات کی ضرورت ہے، فوری، مؤثر، شفافیت اورکفایتی خرید کو آسان بنا رہے ہیں۔
سرکاری صارفین کے ذریعے جی ای ایم کے توسط سے خرید کو وزارت خزانہ کے ذریعےجنرل فنانشیئل رول 2017 میں ایک نئے قانون نمبر 149کو جوڑے جانے کے ذریعے قانونی اور لازمی بنا دیاہے۔