ممبئی: سودے کی مخالفت میں امیزون نے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(سیبی)، سٹاک ایکسچینجوں اور دیگر ریگولیٹری ایجنسیوں کو کئی خطوط تحریر کئے تھے۔ خطوط میں امیزون نے سودے کو اجازت نہ دینے کی اپیل کی تھی۔ امیزون کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے چندشرائط کے ساتھ اس سودے کو مشروط منظوری دے دی ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) سودے کو پہلے ہی منظور ی دے چکا ہے۔ اب سیبی کی منظوری کے بعد این سی ایل ٹی کی منظوری ملنا باقی ہے۔ سیبی نے سودے کی پوری معلومات فیوچر کے شیئر ہولڈرز کے ساتھ شیئر کرنے کا حکم بھی جاری کیاہے۔
مزید پڑھیں: فلپ کارٹ انویسمنٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ میں حصہ داری کی تجویز کو منظوری
فیوچر۔ ریلائنس گروپ کے اس سودے پر سیبی کی اجازت عدالت میں زیر التوا معاملوں کے نتائج پر منحصر کرے گی۔ فیوچر کمپنی بورڈ نے ریلائنس رٹیل کو جائیداد فروخت کے لیے 24,713 کروڑ روپے کے سودے کی تجویز کو منظوری دی تھی، جسے 21 دسمبر کے فیصلے میں دہلی ہائی کورٹ نے جائز قرار دیات تھا۔ عدالت نے فیوچر رٹیل اور ریلائنس رٹیل کے سودے کو پہلی نظر میں قانونی طور سے صحیح مانا تھا۔
امیزون نے2019 میں فیوچر کوپنس کی 49فی صد حصہ داری 2,000 کروڑ روپے میں حاصل کی تھی۔اس معاہدہ میں ایک شرط یہ بھی تھی کہ کسی دوسری کمپنی کے ساتھ ڈیل کرنے سے پہلے فیوچر کوپہلے امیزون کو بتانا پڑے گا۔ امیزون کے منع کرنے پر فیوچر کسی اور کو ہولڈنگ نہیں بیچ سکے گی۔ ایمزون نے فیوچر کے ساتھ ہوئی اس ڈیل میں کل تین قرار کئے تھے۔ اس پر دلی ہائی کورٹ نے ایف ڈی آئی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ”لگتاہے کہ ان سمجھوتوں کا استعمال فیوچر رٹیل پر کنٹرول کیلئے کیا گیا اور وہ بھی بغیر کسی منظوری کے، یہ فیما۔ ایف ڈی آئی قوانین کی صرح خلاف ورزی ہے۔“
امیزون نے فیوچر۔ ریلائنس ڈیل کے خلاف سنگاپور انٹر نیشنل آربیٹیشن سینٹر میں پٹیشن دائر کی تھی۔ آربیٹیشن سینٹر نے گذشتہ برس 25 اکتوبر کو فیوچر۔ ریلائنس ڈیل پر روک لگا دی تھی، لیکن فیوچر کا کہنا ہے کہ آربیٹیشن سینٹر کا فیصلہ اس پر لاگو نہیں ہوتا۔
ریلائنس انڈسٹریز کی سبسیڈائری کمپنی ریلائنس رٹیل وینچرز لمیٹڈ(RRVL) نے اس سال اگست میں فیوچر گروپ کے رٹیل اینڈ ہول سیل بزنس اورلاجیسٹکس اینڈ ویئر ہاوسنگ بزنس کے ایکویژین کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد فیوچر گروپ کے 420 شہروں میں پھیلے ہوئے 1,800 سے زیادہ اسٹورز تک ریلائنس کی پہنچ بن جاتی۔ یہ ڈیل 24713 کروڑ میں فائنل ہوئی تھی۔
یو این آئی