سپریم کورٹ نے منگل کے روز دہلی ہائی کورٹ سے یہ طے کرنے کو کہا ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ فیوچر ریٹیل لمیٹڈ کی ریلائنس ریٹیل وینچرز لمٹیڈ کے ساتھ 27,513 کروڑ روپے کے لین دین کی منظوری سے متعلق نیشنل کمپنی لا ٹربیونل (این سی ایل ٹی) کی کارروائی آگے بڑھانے کی اجازت دی جانی چاہیے یا نہیں؟
چیف جسٹس این وی رمنا کی قیادت والی تین رکنی بنچ نے متعلقہ فریقین - فیوچر گروپ اور ایمیزون کے دلائل سننے کے بعد اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی اجازت دی۔
بنچ نے اس سلسلے میں اجازت کا حکم جاری کرتے ہوئے اس تنازعہ کی وجہ سے تقریباً 22,000 ملازمین کا مستقبل داؤ پر لگنے کی دلیل پر غور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم فیوچر کو این سی ایل ٹی کی کارروائی دوبارہ شروع کرنے سے متعلق دہلی ہائی کورٹ سے رابطہ کرکے ایک عرضی دائر کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور سنگل بنچ سے حکم دینے کی درخواست کرتے ہیں۔"
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سینیئر وکیل گوپال سبرامنیم ایمیزون گروپ کی طرف سے پیش ہوئے جب کہ سینیئر وکیل ہریش سالوے اور مکل روہتگی فیوچر سمول کی طرف سے پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی