ایک نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے ممتاز ماہر معاشیات اور ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے رکن ششانک بھڑے نے کہا کہ اگرکووڈ۔19 پر قابو پایا گیا تو بھارتی معیشت میں بحالی جاری رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ وبا پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ مختصر مدت میں زیادہ سے زیادہ روزگار حاصل کرنے اور آمدنی کا اثر حاصل کرنے کے لیے اخراجات کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ ششانک بھیڈے نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ افراط زر ایک اہم چیلنج ہے اور افراط زر کے اعتدال کی سطح پر آنے سے میکرو اکنامک میں استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وبا قابو میں رہی تو معیشت کی بحالی جاری رہے گی۔ وبا پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ روزگار اور آمدنی کے اثرات کو حاصل کرنے کے لیے اخراجات کو ترجیح دینا ضروری ہے۔'
بھڑے نے کہا کہ دنیا بھر کی معیشتوں پر پڑنے والے اثرات کو دیکھتے ہوئے اب مثبت آثار نظر آرہے ہیں۔ ہم نے 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں دیکھا اور پھر وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے اپریل-مئی 2021 میں اس میں کمی آئی۔
ایک سوال کے جواب میں بھڑے نے کہا کہ معیشت اب بھی افراط زر کے دباؤ میں ہے جس کی بنیادی وجہ سپلائی چین میں خلل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا اثر پڑتا ہے کیونکہ بہت سے شعبوں میں یہ لاگت میں اضافے کا باعث بنتا ہے اور اسی وجہ سے افراط زر ایک اہم چیلنج ہے۔