ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جمعرات کو رواں مالی برس 2019۔20 کے لیے مجموعی گھریلو پیداوار یا گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ ( جی ڈی پی) کی تخمینہ کو گھٹا کر 5 فیصد کردیا ہے۔
اس سے قبل دوسری سہ ماہی میں ملک کی جی ڈی پی گذشتہ چھ برس کی نچلی سطح 4.5 فیصد پر رہی مزید یہ توقع کی جارہی ہے کہ ترقی کی رفتار سست رہے گی۔ اکتوبر کی مانیٹری پالیسی جائزہ میں آر بی آئی نے مالی برس 2019۔20 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 6.1 فیصد کا اندازہ لگایا تھا۔
آر بی آئی نے کہا کہ' جولائی سے ستمبر کے درمیان جی ڈی پی کی شرح نمو تخمینے سے خاصی کم ہوگئی ہے اور مختلف اشارے یہ بتارہے ہیں کہ ملک اور بیرونی مانگ کی صورتحال کمزور بنی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے جی ڈی پی شرح نمو کو گھٹا کر 5 فیصد کیا گیا ہے'۔
آر بی آئی نے اپنے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا کہ' مالیاتی ترسیل میں بہتری اور عالمی تجارتی تناؤ کا فوری حل ترقی کے تخمینے کے لیے مثبت ہے، لیکن گھریلو طلب میں تاخیر اور عالمی معاشی سرگرمی میں مندی اور جیو پولیٹیکل تناؤ میں سست روی کی وجہ سے اس کے منفی ہونے کا خطرہ ہے۔'
تاہم آر بی آئی کا تخمینہ ہے کہ رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں کاروباری میں معمولی بہتری آئے گی۔
آر بی آئی نے کہا مثبت پہلو یہ ہے کہ فروری 2019 کے بعد سے مالیاتی پالیسی میں نرمی اور گذشتہ کچھ مہینوں سے حکومت کی جانب سے لیے گئے اقدامات گھریلو طلب میں تیزی لا سکتی ہیں۔'
مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے کہا ہے کہ' معاشی سرگرمی مزید کمزور ہوچکی ہے اور پیداوار منفی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس کی شروعات سے ہی آر بی آئی مسلسل معاشی نمو کے تخمینے کو کم کرتا رہا ہے۔ رواں مالی سال کے اپریل میں پیش کردہ مالیاتی جائزہ میں، معاشی نمو کا تخمینہ 7.2 فیصد تھا۔ جو دسمبر میں گھٹا کر 5 فیصد کردیا گیا ہے'۔