ETV Bharat / business

ریلوے کو مال کی ڈھلائی بڑھنے سے منافع کی امید - railways looks to increase its freight revenue news in urdu

مالی برس 2019-20 میں ریلوے کا آپریٹنگ تناسب 98.41 فیصد متوقع ہے یعنی ریلوے نے ہر ایک روپے کی آمدنی کے لیے 98.41 پیسے خرچ کیے۔ مالی برس 2018-19 میں یہ 97.29 فیصد تھی۔

indian railways expecting more profit from freight trains
indian railways expecting more profit from freight trains
author img

By

Published : Oct 15, 2020, 10:23 PM IST

نئی دہلی: کووڈ 19 کے باعث مسافر ٹرینوں کی آمدنی میں کمی کے درمیان ریلوے کو مال ڈھلائی کے دم پر رواں مالی برس میں منافع کمانے کی امید ہے۔


ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہارواں مالی برس میں مال بردار سے ہونے والی آمدنی گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ متوقع ہے جبکہ مسافر کرایوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی ہوگی۔ ایسی صورتحال میں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ٹرینوں کی دیکھ بھال پر خرچ کم کیا جائے۔


مالی برس 2019-20 میں ریلوے کا آپریٹنگ تناسب 98.41 فیصد متوقع ہے یعنی ریلوے نے ہر ایک روپے کی آمدنی کے لیے 98.41 پیسے خرچ کیے۔ مالی برس 2018-19 میں یہ 97.29 فیصد تھی۔


مسٹر یادو نے کہا کہ اکتوبر میں مال بردار اور مسافروں کی تعداد میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکتوبر کے مہینے میں 13 اکتوبر تک ریلوے نے 4.35 کروڑ ٹن سامان کی ڈھلائی کی ہے۔ یہ تعداد گذشتہ برس اسی عرصے میں 3.69 کروڑ ٹن تھی۔ اس طرح، مال برداری میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران، مال کی ڈھلائئ سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی 11 فیصد اضافے سے 4،124.12 کروڑ روپے ہوگئی جو 3،716.65 کروڑ روپے تھی۔


کووڈ ۔19 اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی برس کے پہلے چار مہینوں میں ریلوے روٹ کے ذریعہ سامان کی نقل و حمل میں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن ان لاک ہونے کے ساتھ معاشی سرگرمی بتدریج بڑھ رہی ہے۔ اس نے مئی میں 21 فیصد، جون میں آٹھ فیصد اور جولائی میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی۔ اگست سے فریٹ میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ اگست میں اس میں چار فیصد اور ستمبر میں پندرہ فیصد کا اضافہ ہوا ، جبکہ اکتوبر میں، سامان کی نقل و حمل میں پہلے 13 دن کے دوران 18 فیصد اضافہ ہوا۔

نئی دہلی: کووڈ 19 کے باعث مسافر ٹرینوں کی آمدنی میں کمی کے درمیان ریلوے کو مال ڈھلائی کے دم پر رواں مالی برس میں منافع کمانے کی امید ہے۔


ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہارواں مالی برس میں مال بردار سے ہونے والی آمدنی گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ متوقع ہے جبکہ مسافر کرایوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی ہوگی۔ ایسی صورتحال میں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ٹرینوں کی دیکھ بھال پر خرچ کم کیا جائے۔


مالی برس 2019-20 میں ریلوے کا آپریٹنگ تناسب 98.41 فیصد متوقع ہے یعنی ریلوے نے ہر ایک روپے کی آمدنی کے لیے 98.41 پیسے خرچ کیے۔ مالی برس 2018-19 میں یہ 97.29 فیصد تھی۔


مسٹر یادو نے کہا کہ اکتوبر میں مال بردار اور مسافروں کی تعداد میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکتوبر کے مہینے میں 13 اکتوبر تک ریلوے نے 4.35 کروڑ ٹن سامان کی ڈھلائی کی ہے۔ یہ تعداد گذشتہ برس اسی عرصے میں 3.69 کروڑ ٹن تھی۔ اس طرح، مال برداری میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران، مال کی ڈھلائئ سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی 11 فیصد اضافے سے 4،124.12 کروڑ روپے ہوگئی جو 3،716.65 کروڑ روپے تھی۔


کووڈ ۔19 اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی برس کے پہلے چار مہینوں میں ریلوے روٹ کے ذریعہ سامان کی نقل و حمل میں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن ان لاک ہونے کے ساتھ معاشی سرگرمی بتدریج بڑھ رہی ہے۔ اس نے مئی میں 21 فیصد، جون میں آٹھ فیصد اور جولائی میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی۔ اگست سے فریٹ میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ اگست میں اس میں چار فیصد اور ستمبر میں پندرہ فیصد کا اضافہ ہوا ، جبکہ اکتوبر میں، سامان کی نقل و حمل میں پہلے 13 دن کے دوران 18 فیصد اضافہ ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.