بھارت کی 59 چینی ایپز پر پابندی کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی نے وائبو اکاؤنٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ وزیر اعظم کچھ برس پہلے ہی اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے جڑے تھے۔ جب پی ایم مودی سنہ 2015 میں چین گئے تھے تو انہوں نے خیر سگالی کے لحاظ سے ویبو کے ذریعے کچھ پیغامات دیئے تھے۔ لیکن وزیر اعظم کو ویبو سے باہر آنے میں کچھ وقت بھی لگا۔
-
For VIP accounts, Weibo has a more complex procedure to quit which is why the official process was initiated. For reasons best known to the Chinese, there was great delay in granting this basic permission: Sources https://t.co/aEtTLxIPFm
— ANI (@ANI) July 1, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">For VIP accounts, Weibo has a more complex procedure to quit which is why the official process was initiated. For reasons best known to the Chinese, there was great delay in granting this basic permission: Sources https://t.co/aEtTLxIPFm
— ANI (@ANI) July 1, 2020For VIP accounts, Weibo has a more complex procedure to quit which is why the official process was initiated. For reasons best known to the Chinese, there was great delay in granting this basic permission: Sources https://t.co/aEtTLxIPFm
— ANI (@ANI) July 1, 2020
وزیر اعظم نریندر مودی نے چینی اپیز پر پابندی کے فیصلے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو چھوڑ دیا ہے۔ وی آئی پی اکاؤنٹ کے لیے وائبو کا عمل کچھ پیچیدہ ہے۔ وزیر اعظم کی وائبو پر کل 115 پوسٹیں تھیں۔ ان میں سے 113 آسانی سے حذف ڈلیٹ ہوگئے۔ لیکن ان دو پوسٹوں پر جن میں چینی صدر کی تصاویر تھیں، ان کو ڈلیٹ کرنے میں وقت لگا۔ آخر میں وائبو سے متعلق دو پوسٹیں بھی ڈلیٹ کردی گئیں۔
خیال رہے کہ وائبو پر وزیر اعظم نریندر مودی کے 244000 فالور تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ لداخ میں چینی فوج کے ساتھ بھارتی فوج کے تصادم کے بعد دونوں ممالک کے مابین تناؤ کے حالات ہیں۔ بھارت نے 59 چینی اپیز پر پابندی عائد کردی ہے۔ جبکہ چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔