سیتارمن نے پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھ رہی قیمتوں کو پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ' یہ ایک اہم مسئلہ ہے اور قیمتوں میں کمی کے علاوہ کوئی بھی جواب لوگوں کو مطمعین نہیں کر سکتا۔ صارفین کے لیے خوردہ ایندھن کی قیمت میں کمی لانے کےلیے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کو درآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم (اوپی کے) نے پیداوار کا جو اندازہ لگایا تھا، اس میں بھی کمی آنے کا امکان ہے، جس سے تشویش اور بڑھ رہی ہے۔
'تیل کی قیمت پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔ اسے تکنیکی طورپر آزاد کردیا گیا ہے۔ تیل کمپنیاں خام تیل درآمدات کرتی ہیں، ریفائن کرتی ہیں اور بیچتی ہیں۔'
واضح رہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل میں نرمی کے باوجود گھریلوسطح پر ایندھن کی قیمتوں میں تیزی کا رخ مسلسل 12 ویں دن بھی بنا رہا اور قومی دارالحکومت دہلی میں پیٹرول کی قیمتوں 39 پیسے اضافے کے ساتھ 90.58 روپے فی لیٹر پر اور ڈیزل 37 پیسے چڑھکر 80.97 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا۔ ملک کے کئی شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر کے پار پہنچ چکی ہے۔
یواین آئی