ETV Bharat / business

Paytm Share Price : پی ٹی ایم کے شیئرز میں گراوٹ، سرمایہ کاروں کو ہر شیئر پر 838 روپے کا نقصان

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 9:55 PM IST

Paytm کے شیئرز میں گراوٹ جاری ہے، لسٹنگ کے بعد صرف دو دنوں میں اسٹاک 40 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے۔

Paytm investors lose 40 percent in 2 days
Paytm کے شیئرز میں مسلسل گراوٹ، سرمایہ کاروں کو ہر شیئر پر 838 روپے کا نقصان

ڈیجیٹل پیمنٹ کمپنی پے ٹی ایم کے آئی پی او کی لسٹنگ جمعرات کو کی گئی۔ پے ٹی ایم کی لسٹنگ کے ساتھ ہی کمپنی کے شیئر میں والی گراوٹ کا دور جاری ہے۔ پیر کو بازار کھلنے کے بعد ابتدائی تجارتی اوقات میں ہی Paytm کا اسٹاک 17 فیصد تک گر گیا۔ پیر کے روز 1560 روپے کا اسٹاک براہ راست 1300 روپے سے نیچے پہنچ گیا۔ اس طرح سے Paytm کے سرمایہ کاروں کو ایشو پرائس پر بڑا نقصان ہوا ہے۔

اب تک 37 فیصد گرا شیئر

پیر کے روز ایک وقت تھا جب Paytm کے شیئر کی قیمت 1200 روپے کے قریب پہنچ گئی تھی۔ دوپہر میں اسٹاک تھوڑا سا بحال ہوا اور 1362 روپے تک پہنچ گیا، جب تک کہ 1350 سے آگے تک پہنچنے کے بعد مارکیٹ بند ہوگئی۔ جو کہ 2150 کی ایشو قیمت سے 838 روپے کم ہے، یعنی دو دنوں میں Paytm نے سرمایہ کاروں کو 838 روپے فی شیئر کا نقصان پہنچایا ہے۔ لسٹنگ کے بعد سے Paytm کا اسٹاک اب تک تقریباً 37 فیصد گر چکا ہے۔

لسٹنگ کے ساتھ ہی گرنے لگا تھا شیئر

Paytm کے شیئرز کی لسٹنگ جمعرات 18 نومبر کو ہوئی۔ لیکن زوال کا مرحلہ جو لسٹنگ کے ساتھ شروع ہوا پیر کو بھی جاری رہا۔ شیئر کی لسٹنگ 10 فیصد ڈسکاؤنٹ کے ساتھ 1955 میں ہوئی۔ کمپنی نے ایک شیئر کی ایشو قیمت 2150 رکھی تھی یعنی Paytm کے IPO میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو 2150 روپے فی شیئر ادا کرنا تھا۔ یعنی لسٹنگ کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کو فی حصص 195 روپے کا نقصان ہوا۔ گراوٹ کا یہ دور لسٹنگ کے دن بھی جاری رہا اور بازار بند ہونے تک Paytm کا اسٹاک تقریباً 27 فیصد گر کر 1560 تک پہنچ چکا تھا۔ 19 نومبر کو گرو تہورا کی تعطیل اور پھر ہفتہ کے بعد پیر کو بازار کھلا لیکن پے ٹی ایم کے اسٹاک کی حالت سدھرنے کے بجائے مزید گر گئی۔

دو دنوں میں 850 روپے کا براہ راست گراوٹ

18 نومبر کو لسٹنگ کے بعد مارکیٹ 3 دن تک بند رہی اور پیر کے روز پے ٹی ایم کی لسٹنگ کے دوسرے دن بھی گراوٹ کا رجحان جاری رہا۔ جمعرات کو لسٹنگ کے دن بازار بند ہونے تک Paytm کے ایک شیئر کی قیمت 1560 روپے تک گر گئی تھی، جو پیر کو کھلتے ہی گرتی رہی اور دوپہر 12 بجے تک اس میں تقریباً 270 روپے کی کمی واقع درج کی گئی۔ اس طرح دوسرے دن ہی Paytm کا شیئر 40 فیصد سے زیادہ یعنی تقریباً 850 روپے تک گر گیا۔ یعنی جس سرمایہ کاروں نے Paytm کے IPO اتبدائی عوامی پیش کش میں 2150 روپے فی حصص کی شرح سے سرمایہ کاری کی تھی وہ دو دنوں میں اب تک 850 روپے کھو چکے ہیں۔

در اصل ملک کے سب سے بڑے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی ون 97 کمیونیکیشن (One 97 Communications) جو آئی پی او لے کر آئی تھی وہ 18,300 کروڑ روپے کے ساتھ ملک میں اب تک کا سب سے بڑا آئی پی او تھا۔ گذشتہ کئی مہینوں سے مارکیٹ میں پے ٹی ایم کے آئی پی او کی بات ہو رہی تھی اور خیال کیا جا رہا تھا کہ سرمایہ کار اسے لیں گے، لیکن اس آئی پی او کو توقع کے مطابق رسپانس نہیں ملا۔ بڑے سرمایہ کاروں نے اس آئی پی او میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس کی بہت سی وجوہات بتائی جارہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

ڈیجیٹل پیمنٹ کمپنی پے ٹی ایم کے آئی پی او کی لسٹنگ جمعرات کو کی گئی۔ پے ٹی ایم کی لسٹنگ کے ساتھ ہی کمپنی کے شیئر میں والی گراوٹ کا دور جاری ہے۔ پیر کو بازار کھلنے کے بعد ابتدائی تجارتی اوقات میں ہی Paytm کا اسٹاک 17 فیصد تک گر گیا۔ پیر کے روز 1560 روپے کا اسٹاک براہ راست 1300 روپے سے نیچے پہنچ گیا۔ اس طرح سے Paytm کے سرمایہ کاروں کو ایشو پرائس پر بڑا نقصان ہوا ہے۔

اب تک 37 فیصد گرا شیئر

پیر کے روز ایک وقت تھا جب Paytm کے شیئر کی قیمت 1200 روپے کے قریب پہنچ گئی تھی۔ دوپہر میں اسٹاک تھوڑا سا بحال ہوا اور 1362 روپے تک پہنچ گیا، جب تک کہ 1350 سے آگے تک پہنچنے کے بعد مارکیٹ بند ہوگئی۔ جو کہ 2150 کی ایشو قیمت سے 838 روپے کم ہے، یعنی دو دنوں میں Paytm نے سرمایہ کاروں کو 838 روپے فی شیئر کا نقصان پہنچایا ہے۔ لسٹنگ کے بعد سے Paytm کا اسٹاک اب تک تقریباً 37 فیصد گر چکا ہے۔

لسٹنگ کے ساتھ ہی گرنے لگا تھا شیئر

Paytm کے شیئرز کی لسٹنگ جمعرات 18 نومبر کو ہوئی۔ لیکن زوال کا مرحلہ جو لسٹنگ کے ساتھ شروع ہوا پیر کو بھی جاری رہا۔ شیئر کی لسٹنگ 10 فیصد ڈسکاؤنٹ کے ساتھ 1955 میں ہوئی۔ کمپنی نے ایک شیئر کی ایشو قیمت 2150 رکھی تھی یعنی Paytm کے IPO میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو 2150 روپے فی شیئر ادا کرنا تھا۔ یعنی لسٹنگ کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کو فی حصص 195 روپے کا نقصان ہوا۔ گراوٹ کا یہ دور لسٹنگ کے دن بھی جاری رہا اور بازار بند ہونے تک Paytm کا اسٹاک تقریباً 27 فیصد گر کر 1560 تک پہنچ چکا تھا۔ 19 نومبر کو گرو تہورا کی تعطیل اور پھر ہفتہ کے بعد پیر کو بازار کھلا لیکن پے ٹی ایم کے اسٹاک کی حالت سدھرنے کے بجائے مزید گر گئی۔

دو دنوں میں 850 روپے کا براہ راست گراوٹ

18 نومبر کو لسٹنگ کے بعد مارکیٹ 3 دن تک بند رہی اور پیر کے روز پے ٹی ایم کی لسٹنگ کے دوسرے دن بھی گراوٹ کا رجحان جاری رہا۔ جمعرات کو لسٹنگ کے دن بازار بند ہونے تک Paytm کے ایک شیئر کی قیمت 1560 روپے تک گر گئی تھی، جو پیر کو کھلتے ہی گرتی رہی اور دوپہر 12 بجے تک اس میں تقریباً 270 روپے کی کمی واقع درج کی گئی۔ اس طرح دوسرے دن ہی Paytm کا شیئر 40 فیصد سے زیادہ یعنی تقریباً 850 روپے تک گر گیا۔ یعنی جس سرمایہ کاروں نے Paytm کے IPO اتبدائی عوامی پیش کش میں 2150 روپے فی حصص کی شرح سے سرمایہ کاری کی تھی وہ دو دنوں میں اب تک 850 روپے کھو چکے ہیں۔

در اصل ملک کے سب سے بڑے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی ون 97 کمیونیکیشن (One 97 Communications) جو آئی پی او لے کر آئی تھی وہ 18,300 کروڑ روپے کے ساتھ ملک میں اب تک کا سب سے بڑا آئی پی او تھا۔ گذشتہ کئی مہینوں سے مارکیٹ میں پے ٹی ایم کے آئی پی او کی بات ہو رہی تھی اور خیال کیا جا رہا تھا کہ سرمایہ کار اسے لیں گے، لیکن اس آئی پی او کو توقع کے مطابق رسپانس نہیں ملا۔ بڑے سرمایہ کاروں نے اس آئی پی او میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس کی بہت سی وجوہات بتائی جارہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.