ریاست کر ناٹک گلبرگہ شہر کو تاریخی صوفی سنتوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ گلبرگہ شہر بہمنی دور کا پایہ تخت تھا۔ اس لیے یہاں پر بہمنی دور کے تاریخی عمارتیں اور اولیاء کرام کے درگاہ موجود ہیں۔ یہ علاقہ سیرو تفریح کا مرکز بھی ہے ہے۔ یہاں پر ملک بھر سے عقیدت میں اولیا کرم کی زیارت اور سیر وتفریح کے لیے آتے ہیں۔ جس سے یہاں کے گھوڑا گاڑی والوں کی روزی چلتی ہے۔
لیکن رواں برس جہاں عالمی وبا کورونا وائرس نے تمام صنعت اور کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا اور لوگوں کو معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ٹھیک اسی طرح تانگے والوں کو بھی معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کورونا وائرس کے شروعاتی دنوں میں یہاں پر زائرین کی آمد بند ہوگئی۔ آن لاک کے دوران جہاں معاشی سرگرمیون کو دھیرے دھیرے بحال کیا گیا تبھی تانگے والے بے روزگار تھے، یہاں اب بھی زائرین کی آمد میں کمی ہے جس کی وجہ سے سبب گھوڑا گاڑی (تانگا چلانے والے) افراد بے روز ہوگئے ہیں۔یہ لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے متعدد تانگے والے نے کہا کہ' لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے آٹو ڈارائیوروں سمیت دیگر افراد کے لیے امداد کا اعلان کیا گیا لیکن اس وقت بھی ہمیں نظر انداز کیا گیا۔ ہمیں کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں دی گئی۔ جس کی وجہ سے ہم فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ہماری حالت اس قدر خراب تھے کہ گھوڑوں کے کھلانے کے لیے کچھ نہیں تھا اسی وجہ سے ہمارے گھوڑے بھی ہلاک ہوئے'۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ گلبرگہ کے چند تانگے والے موجو د ہیں انھیں بھی مالی مدد دیا جائے'۔