نئی دہلی: نیتی آیوگ نے ملک میں 'غیرمنافع بخش ہسپتال ماڈل' پر آج ایک اسٹڈی رپورٹ جاری کی ہے، جو اس طرح کی تنظیموں سے متعلق درست معلومات کی کمی کو دور کرنے اور اس شعبے میں مضبوط پالیسی سازی میں مدد کرنے کی سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے۔ نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہاکہ’پرائیویٹ کٹیگری میں ہیلتھ سیکٹر کی توسیع میں امید سے کم سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ گذشتہ روز اعلان ترغیب سے اس صورتحال کو بدلنے کا موقع دیا ہے۔ نان-پرافٹ سیکٹر کی رپورٹ اس سمت میں اٹھایا گیا ایک چھوٹا قدم ہے'۔
ڈاکٹر پال نے نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت، ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راکیش سروال اور اسٹڈی میں حصہ لینے والے پورے ملک کے ہسپتالوں کے نمائندوں کی موجودگی میں یہ رپورٹ جاری کی۔ اسٹڈی نان-پرافٹ ہسپتال کے آپریشن ماڈل کے سلسلے میں بصیرت عطا کرتی ہے۔ یہ ملکیت اور سروس کی بنیاد کے تحت کٹیگرائزڈ اسپتالوں پر ریسرچ-بیسڈ حل پیش کرتا ہے اور اس کے بعد پرائیویٹ اسپتالوں یا مرکزی حکومت کی ہیلتھ اسکیموں کے ساتھ ان کا تقابل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت کی میعاد میں توسیع- معیشت کو رفتار دینے کے لیے 6.28 لاکھ کروڑ روپے کا پیکج
- جی 20 ممالک کا تجارتی پابندیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ
نیتی آیوگ ملک میں پرائیویٹ سیکٹر کے ہیلتھ سروسز-تقسیم کے تناظر کا وسیع اسٹڈی کرتا ہے۔ جہاں پروفٹ سروسز پروائیڈرز اور تنظیموں کے بارے میں حسب ضرورت اطلاعات موجود ہے۔ ان نان-پرافٹ ہیلتھ سروسز پروائیڈرز اور تنظیموں سے وابستہ یقینی اور منظم معلومات کی کمی ہے جو معیاری صحت خدمات کو ہر کسی کے لیے بہتر اور سستی بنانے میں اپنی انتھک خدمات کے لیے جانے جاتے ہیں۔
یو این آئی