کانگریس نے کہا ہے کہ غریبوں کی آمدنی آدھی رہ گئی ہے جبکہ امیروں کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے غریب اور امیر کے درمیان فرق بڑھ گئی ہے، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ Budget Should Focus on Reducing Widening Income Gap وہ غیریبوں کے لیے سیکورٹی فراہم کرے اور بجٹ میں غریبوں کا بندوبست کیا جائے۔ کانگریس نے پیر کے روز کہاکہ مودی حکومت نے ملک میں غریبوں اور امیروں کے درمیان فرق کو وسیع کرنے کے لیے جو کام کیا ہے اس سے ملک کے غریبوں کو تحفظ ملے، اس کے لیے مرکزی بجٹ کا مرکزی نکتہ امیروں اور غریبوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کو پر کرنے کا ہونا چاہئے۔ غریبوں کے ہاتھ میں پیسہ دیا جائے اور ان کے لیے پالیسیاں بنا کر ان کی مدد کی ہونی چاہیے۔
کانگریس ترجمان نے کہا کہ مودی سرکار مسئلے کا حل کرنے کے بجائے اس سے منہ موڑ لیتی ہے اور آنکھیں موند لیتی ہے جس کا خمیازہ عام لوگوں کو اٹھانا پڑرہا ہے۔ اس حکومت کے دور میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج مسلسل بڑھ رہی ہے لیکن حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی جس کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج خوفناک ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومت نے سنہ 2005 سے 2014 کے درمیان 27 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالا تھا۔ جبکہ مودی حکومت نے ان غریبوں کو پھر سے غربت کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ چھوٹے اور متوسط طبقے کے لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں اور چھوٹی فیکٹریاں اور کل کارخانے بند ہو چکے ہیں۔ اس بحران کی وجہ حکومت کی معاشی پالیسی بتاتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ اس حکومت نے ہر غریب سے ڈیڑھ لاکھ روپے لے کر امیر ترین خاندانوں کو دینے کا کام کیا ہے جس کی وجہ سے غربت مزید بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں میں کورونا میں غربت کم اثر انداز ہوئی ہے کیونکہ منریگا کی بنیاد کی وجہ سے گاؤں کے غریبوں کی بنیاد مضبوط رہی۔
مزید پڑھیں:
- Budget Session of Parliament to Begin on Jan 31: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری کو شروع ہوگا
- Pre-Budget Consultations: بجٹ سے قبل سیتارمن کی ماہرین اقتصادیات کے ساتھ بات چیت
یو این آئی