ممبئی: عالمی سطح سے ملنے والے ملے جلے اشاروں اور گھریلو سطح پر کورونا وائرس کے نئے معاملوں میں کمی آنے کے باعث معیشت کو تقویت ملنے کی امید میں ہونے والی تازہ خریداری کی بدولت شیئر بازار میں منگل کے روز مسلسل تیسرے روز بھی تیزی درج کی گئی۔
مزید پڑھیں:آر بی آئی نے مالی برس 2019۔20 میں نہیں چھاپے دو ہزار کے ایک بھی نوٹ
بی ایس ای کے 30 حصص پر مشتمل سینسیکس 44.80 پوائنٹز کے اضافے سے 38،843.88 پوائنٹز پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 5.80 پوائنٹز اضافے کے ساتھ 11،472.25 پوائنٹز پر بند ہوا۔ کاروبار کے سیشن کے دوران بی ایس ای کا سنیکس ایک بار 39،000 پوائنٹز کی سطح کو پار کرکے 39،008.89 پوائنٹز پر پہنچ گیا، جو 2 مارچ کے بعد اس کی بلند ترین سطح ہے۔
شیئر بازار کے اندر ابتدائی تجارت میں بڑی کمپنیوں خریداری ہوئی، جس کی وجہ سے وہ 39 ہزار پوائنٹز کی سطح کو پارکرنے میں کامیاب رہا۔ اسی دوران ریلائنس انڈسٹریز، ٹی سی ایس، او این جی سی اور نیسلے انڈیا جیسی کمپنیوں میں ہونے والی فروخت کی وجہ سے مارکیٹ دباؤ میں آگئی اور وہ صرف معمولی اضافہ درج کرنے میں کامیاب رہا۔
بی ایس ای میں بیشتر گروپ سرخ نشان میں رہے، جس میں ریئلٹی میں سب سےزيادہ 2.09 فیصد کی گراوٹ ہوئي۔ اس کے ساتھ ہی یوٹیلیٹی، معدنیات، ہیلتھ کیئر، ایف ایم سی جی، انرجی، آئی ٹی اور ٹیکنالوجی جیسے گروپوں میں بھی گراوٹ رہی۔ بینکنگ میں سب سے زيادہ 1.23 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے بعد مالیات میں 1.01 فیصد، سی ڈی میں 0.30 فیصد، آٹو میں 0.48 فیصد اور صنعتی شعبے میں 0.39 فیصد کی تیزی رہی۔
عالمی سطح پر اہم اشاریے میں ملے جلے رجحانات دیکھے گئے۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.25 فیصد، جرمنی کا ڈیکس 0.80 فیصد اور جاپان کا نکئی 1.35 فیصد مضبوطی میں رہا، جبکہ چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.36 فیصد اور ہانگ کانگ کا ہینگسینگ 0.26 فیصد گراوٹ میں رہا۔