کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے، کے کے راگیش نے راجیہ سبھا میں پیاز کی آسمان چھوتی قیمتوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں مناسب ذخیرہ کرنے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے 32 ہزار ٹن پیاز سڑ گیا اور لوگ 120 روپے فی کلو کے حساب سے پیاز خریدنے پرمجبور ہیں اور حکومت منہ تک رہی ہے۔
بتیس ہزار ٹن پیاز سڑگیا، لوگ 120 روپے میں خرید رہے ہیں مسٹر راگیش نے وقفہ صفر میں اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ پیاز برآمدکرتا ہے لیکن آج ملک میں پیاز کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں۔ پیاز کی قیمتیں 120 روپے کلو سے زیادہ ہوگئی ہے اور حکومت خاموش بیٹھی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ مسئلہ ہر برس نومبر۔ دسمبر میں پیدا ہوتا ہے۔ اس مرتبہ اکتوبر میں یہ مسئلہ پیدا ہوگیا اور یکم نومبر کو وزیر نے بیان دیا تھا کہ ملک میں پیاز کی پیداوار 30 فیصد کم ہوئی ہے۔ وزیر نے یہ بھی بتایا کہ 32 ہزار ٹن پیاز گوداموں میں سڑگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نومبر سے دسمبر ہوگیا حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھری بیٹھی ہے۔ اس نے مداخلت کیوں نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہر برس جمع خوری اور کالابازاری کرنے والے لوگ پیاز مہنگے دام میں فروخت کرتے ہیں لیکن حکومت کارروائی نہیں کرتی بلکہ ان کو سلامتی مہیا کراتی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ کیوں نہیں ہے اور وہ مداخلت کیوں نہیں کرتی ہے۔