ریلائنس انڈسٹریز نے جمعرات کو شام کے وقت آخری سہ ماہی کے نتیجے کا اعلان کیا، نتیجے میں بتایا کہ جنوری تا مارچ میں جیو کے ساتھ پونے دوکروڑ نئے کسٹمر جڑے اور جملہ صارفین کی تعداد 38.75 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
ملک کا بڑا اسٹارٹ اپ مانے جانے والے جیو کا آخری سہ ماہی میں خالص منافع تقریباً تین گنا بڑھ کر پہلے کی اسی مدت کے 840کروڑ روپے سے 2331 کروڑ روپے ہوگیا
دسمبر2019 کی سہ ماہی کے مقابلے یہ72.7 فیصد زیادہ تھا۔
کمپنی نے کہا ہے کہ فی صارف آمدنی (اے آر پی یو) میں اضافہ مانا جا رہا ہے۔ ٹیرف میں اضافہ سے مارچ سہ ماہی میں جیو کا اے آر پی یو بڑھ کر 130.6روپے ہوگیا، جو گذشتہ سہ ماہی میں 128روپے تھا۔
سہ ماہی میں جیو نیٹورک پر ہر ایک صارف نے 11.3 جی بی ڈیٹا ہر ماہ استعمال کیا، وہیں ہر صارف نے مہینے میں 771 منٹ بات کی، کل ڈیٹا کی کھپت مارچ سہ ماہی میں 1284کروڑ جی بی جا پہنچی، جو گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی سے 34.3فیصد زیادہ ہے۔ وائس کالنگ کا بھی جیو صارفین نے بھرپور استعمال کیا اور مارچ سہ ماہی میں یہ 87634کروڑ منٹ تک جا پہنچی۔
ریلائنس جیو میں حال ہی میں دنیا کی معروف سوشل میڈیا کمپنی فیس بک نے 43574کروڑ میں 9.99فیصد کی حصے داری خریدی تھی۔
فیس بک کے ساتھ شراکت داری اور نتیجے پر تبصرہ کرتے ہوئے ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش امبانی نے کہا ’’جیو دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل کمپنیوں میں سے ایک، فیس بک کے ساتھ ترقی کے اگلے مرحلے پر چل پڑی ہے۔ ہم ساتھ مل کر ہندوستان کو حقیقت میں ڈیجیٹل سماج بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم تفریح ، تجارت ، مواصلات ، خزانہ ، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں دنیا کی بہترین تکنیکی صلاحیتوں اور سب سے بہتر کنیکٹیویٹی نیٹ ورک کے ساتھ بہترین ڈیجیٹل ٹکنالوجی پلیٹ فارم مہیا کریں گے۔ ہمارا فوکس ہندوستان کے چھ کروڑ انتہائی چھوٹے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباریوں ،12کروڑ کسانوں،تین کروڑ چھوٹے کاروباریوں وغیرہ رسمی شعبے کے لاکھوں چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروباری اداروں پر ہوگا۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں جیو کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر امبانی نے جیو ملازمین کی تعریف کی۔ انہوں نے لاک ڈاؤن میں کم ملازمین کے باوجود جیوکی خدمات بلا رکاوٹ جاری رہنے پر خوشی کا اظہار کیا۔