انہوں نے کہا کہ' کسی کو اس سلسلے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ ملک میں مندی نہیں بلکہ معیشت کی رفتار سست ہے۔
مسٹر سیتا رمن نے ایوان میں 'ملک کی اقتصادی حالت' پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ سہ ماہی میں معاشی ترقی کی شرح میں آئی گراوٹ کے تکنیکی اسباب ہیں اور معیشت کی بنیاد کافی مضبوط ہیں۔
وزیر خزانہ کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ایوان سے بائیکاٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ' وزیر خزانہ اپنا موازنہ سابقہ حکومتوں سے کر رہی ہیں اور اصل سوالات کا جواب نہیں دے رہی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ بینکوں کو 70 ہزار کروڑ روپے دیے گئے ہیں اور 10 بینکوں کا آپس میں انضمام کرکے چار بینک بنائے جا رہے ہیں۔ اس سے بینکوں کی صلاحیت بہتر ہو گی اور وہ بڑھتی ہوئی معیشت کی مانگ کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے۔'
بینکوں کے پاس لیکویڈیٹی کی کمی ہونے کے حزب اختلاف کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تہواروں کے موسم میں بینکوں نے دو مرحلے میں قرض میلے پورے ملک میں منعقد کیے جن میں 2.50 لاکھ کروڑ روپے کے قرض تقسیم کیے گئے۔ اس میں زرعی شعبے کو بھی قرض ملا ہے'۔